Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Urwatul-Wusqaa - Aal-i-Imraan : 151
سَنُلْقِیْ فِیْ قُلُوْبِ الَّذِیْنَ كَفَرُوا الرُّعْبَ بِمَاۤ اَشْرَكُوْا بِاللّٰهِ مَا لَمْ یُنَزِّلْ بِهٖ سُلْطٰنًا١ۚ وَ مَاْوٰىهُمُ النَّارُ١ؕ وَ بِئْسَ مَثْوَى الظّٰلِمِیْنَ
سَنُلْقِيْ
: عنقریب ہم ڈالدیں گے
فِيْ
: میں
قُلُوْبِ
: دل (جمع)
الَّذِيْنَ كَفَرُوا
: جنہوں نے کفر کیا (کافر)
الرُّعْبَ
: ہیبت
بِمَآ اَشْرَكُوْا
: اس لیے کہ انہوں نے شریک کیا
بِاللّٰهِ
: اللہ کا
مَا
: جس
لَمْ يُنَزِّلْ
: نہیں اتاری
بِهٖ
: اس کی
سُلْطٰنًا
: کوئی سند
وَمَاْوٰىھُمُ
: اور ان کا ٹھکانہ
النَّارُ
: دوزخ
وَبِئْسَ
: اور برا
مَثْوَى
: ٹھکانہ
الظّٰلِمِيْنَ
: ظالم (جمع)
وہ وقت دور نہیں کہ جب منکرین حق کے دلوں میں ہم تمہاری ہیبت بٹھا دیں گے یہ اس لیے ہوگا کہ انہوں نے اللہ کے ساتھ ان ہستیوں کو بھی شریک ٹھہرا لیا ہے جن کیلئے اس نے کوئی سند نازل نہیں کی اور ان لوگوں کا بالآخر ٹھکانا دوزخ ہے اور جو ظالم ہیں تو ان کا ٹھکانا کیا ہی برا ٹھکانا ہے
گزشت آنچہ کفار مکہ کے دلوں میں اب بھی تمہارا رعب موجود ہے : 273: حالات و واقعات سے ظاہر ہے کہ احد کے میدان میں باوجود مسلمانوں کو اس قدر نقصان پہنچانے کے کفار کے دلوں میں مسلمانوں کا رعب موجود تھا ان کو صاف معلوم ہوگیا تھا کہ محمد رسول اللہ ﷺ بھی زندہ ہیں اور ابوبکر ؓ و عمر ؓ بھی زندہ ہیں جیسا کہ پیچھے صحیح بخاری شریف کی حدیث سے ظاہر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ابو سفیان نے جب دیکھا کہ مسلمان دوبارہ محمد رسول اللہ ﷺ کے گرد جمع ہوگئے ہیں تو اس نے اپنی بہتری اس میں خیال کی کہ فوراً مکہ کی راہ لے۔ بعض روایات میں یہ بھی آیا ہے کہ جاتے وقت کفار مکہ کو خود اس پر ندامت ہوئی کہ ہم اس طرح واپس آگئے اور یہ اچھا نہیں ہوا اور بغیر استیصال کے مسلمانوں کو چھوڑ آئے مگر پھر بھی اس رعب کی وجہ سے وہ دوبارہ لوٹ نہ سکے۔ ہاں ! نبی کریم ﷺ نے باوجود زخمی ہونے کے ان کا تعاقب کیا اور اگلے روز حمرالاسد تک ان کے پیچھے گئے۔ اس رعب کی وجہ سے ہی یہ ہوا کہ اگلے سال باوجود وعدہ کر جانے کے ابو سفیان مقابلہ کے لئے نہ نکلا۔ اور جنگ احزاب میں جب دس ہزار آدمیوں کو ساتھ لے کر آیاتب بھی راتوں رات یہ اتنا بڑا لشکر جس کے سامنے مسلمانوں کی کوئی خاص تعداد نہ تھی بھاگ اٹھا اور ایسا گیا گہ پھر کبھی آنے کی ہمت ہی نہ ہوئی۔ وہ ایسے مرعوب ہوئے کہ نہ صرف یہ کہ ان کے حملوں کا انقطاع ہوگیا بلکہ جب رسول اللہ ﷺ نے ان کی عہد شکنی کی وجہ سے دس ہزار صحابہ کے ساتھ چڑھائی کی تو وہ کچھ بھی مقابلہ نہ کرسکے اس طرح اس ایک چھوٹی سے جماعت کے سامنے سارے ملک کا عاجز آجانا اسی رعب خداوندی کی وجہ سے تھا۔ احادیث صحیحہ سے یہ بات بھی معلوم ہے کہ نبی اعظم و آخر ﷺ نے اپنی جو خصوصیات دوسرے انبیاء کرام سے بتائی اور بیان فرمائی ہیں ان میں سے ایک رعب کا دیا جانا بھی ہے۔ چناچہ ایک حدیث میں ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ مجھے پانچ چیزیں دی گئی ہیں جو مجھ سے پہلے کسی نبی کو نہیں دی گئیں۔ ان میں سے ایک بات یہی ہے کہ نصرت بالرعب مسیرۃ شھر میری امداد ایک مہینہ کی مسافت کے برابر رعب سے کی گئی ہے اور یہ رعب فرضی بات نہ تھی بلکہ رسول اللہ ﷺ کی پوری زندگی اس پر گواہ ہے اور اس کی ہزاروں شہادتیں لئے کھڑی ہے کہ دنیا میں جو کامیابی اتنی تھوڑی مدت میں آپ ﷺ نے حاصل کی وہ آپ ﷺ سے پہلے کسی کو بھی نصیب نہ ہوئی بلکہ آج تک اس کی مثال نہیں دے جاسکتی۔ اور یہ آپ ﷺ کا رعب ہی تھا کہ عرب کے پورے خاندان ، بہادری اور جنگجوئی میں نام پیدا کرنے والے آپ ﷺ کا کچھ نہ بگاڑ سکے بلکہ مکہ میں آپ ﷺ نے تیرہ برس گزارے اور جب تک حکم الٰہی نہیں آیا ہجرت نہیں کی۔ خون کے پیاسے وہیں پھرتے رہے لیکن آپ ﷺ کا بال بھی بیکانہ کرسکے۔ مشورے طے کرنے والے جب آپ ﷺ کے سامنے آئے تو نظروں سے نظریں بھی نہ ملا سکے۔ آپ ﷺ کا یہ رعب پوری دنیا میں اس طرح چھا گیا کہ آپ ﷺ کے بعد مدتوں تک صحابہ ، تابعین اور تبع تابعین کے ادوار گزر گئے اور آپ ﷺ کا وہی رعب کام دکھاتا رہا۔ دورنہ جائیں آج بھی اس مادی ترقی کے باوجود مسلمانوں کا رعب اس قدر ہے کہ غیر مسلم سب اس بات پر متفق ہیں کہ اگر مسلمان متفق و متحد ہوگئے تو ہمارا جینا محال ہوجائے گا اور اسلام کا یہی رعب ان سب کو متحد کئے ہوئے ہے اور سارے اختافات کو بد قسمتی سے خود بھول چکے ہیں کہ ہم کونسی قوم ہیں اور ہمارا رعب دوسری اقوام کے دلوں میں کتنا ہے اور وہ ہم سے کس قدر خائف ہیں۔ آج مسلمانوں کی اس گئی گزری حالت میں بھی اکثر عیسائی مدبرین کی حالت یہ ہے کہ وہ مسلمانوں کو کسی نہ کسی طرح کمزور کرنے کی فکر میں لگے رہتے ہیں۔ کیوں ؟ اس لئے کہ وہ ان کی قوت سے خائف ہیں حالانکہ مسلمانوں کی سیاستی قوت جو کچھ ہے اس سے اتنی بڑی بڑی سلطنتوں کا خائف ہونا جو کروڑوں کی تعداد میں افواج رکھتی ہیں جن کے ایٹمی پروگراموں کے مقابلے میں مسلمان بالکل نہتے ہیں ایک مضحکہ خیز خیال ہے۔ مسلمانوں کی اسلامی زندگی جنازہ نکلا کھڑا ہے تاہم عیسائی مشزیوں کو اگر کسی مذہب کا خوف ہے تو وہ اسلام ہی ہے۔ یہ رعب حق ہے اور یہ انشاء اللہ اسی طرح رہے گا اور اللہ کرے کے مسلمان خود ہی اس حکمت الٰہی کو محسوس کرلیں کیونکہ مخبر صادق نبی اعظم و آخر ﷺ کے الفاظ بالکل حق ہیں اس لحاظ سے ہو خدائی وعدہ بھی ہے اور خدائی وعدہ کبھی جھوٹا نہیں ہو سکتا۔ سبحان اللہ ! پھر اس رعب کی وجہ بھی خود اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمادی کہ ” مَا اَشْرَکُوْابِاللّٰہِ “ اس لئے کہ وہ اللہ کے ساتھ شریک ٹھراتے ہیں اور یہ آج بھی حقیقت ہے اور رہتی دنیا تک رہے گی مشرک بزدل اور کمزور ہوتا ہے کیونکہ جو شخص ادنیٰ سے ادنیٰ طاقت کے سامنے سر جھکانے کو تیار رہے حتیٰ کہ بادو باراں کی اور دوسری ادنیٰ و سماری طاقتیں تو ایک طرف رہیں نے جان چیزوں سے بھی جیسے پتھروں ، درختوں ، بتوں اور مردہ انسانوں کی پرستش کرتا پھرتا ہے اس لئے کہ وہ ان سب کو خدا سمجھتا ہے اور ان کی عبادت کرتا ہے ان پر قربانیاں پیش کرتا ہے اور ان سے مرادیں مانگتا ہے ان سے دعائیں کرتا ہے اور اس طرح کے افعال سے اس کا دل کمزور سے طاقتور خیال کرتا ہے اور اس کے سامنے سجدہ ریز ہوتا ہے۔ اس ایک ہی سے ڈرتا ہے۔ وہ اپنے اوپر صرف یہی وجہ ہے کہ وہ کبھی غیر اللہ سے نہیں ڈرتا وہ اتنا قوی القلب ہے کہ ساری دنیا کی مخالفت سے بھی نہیں ڈرتا اور حق پر قائم رہتا ہے۔ اس بات کے پیش نظر اب قرآن کریم کے دوسرے مقامات کا مطالعہ کرو چناچہ ایک جگہ ارشاد الٰہی ہے کہ : سَاُلْقِیْ فِیْ قُلُوْبِ الَّذِیْنَ کَفَرُوا الرُّعْبَ فَاضْرِبُوْا فَوْقَ الْاَعْنَاقِ وَ اضْرِبُوْا مِنْھُمْ کُلَّ بَنَانٍ (الانفال : 8:12) عنقریب ایسا ہوگا کہ میں کافروں کے دلوں میں مومنوں کی دہشت ڈال دوں گا۔ سو مسلمانو ! ان کی گردنوں پر ضرب لگائو اور ان کے ہاتھ پائوں کی ایک ایک انگلی پر ضرب لگائو۔ “ یاد رہے کہ ایک افرادی جوٹ ہوتے ہیں اور جماعتی اور اس جگہ دونوں ہی مراد ہیں۔ ایک جگہ ارشاد الٰہی ہے : وَلَوْ قٰتَلَکُمْ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا لَوَلَّوْا الْاَدْبَارَ ثُمَّ لاَ یَجِدُوْنَ وَلِیًّا وَّلاَ نَصِیْرًا (الفتح : 22:48) ” اور اگر تم سے یہ کافر لڑتے تو یہ پیٹھ پھیر کر بھاگ جاتے پھر وہ نہ کسی کو دوست پاتے اور نہ مددگار۔ “ ایک جگہ ارشاد الٰہی ہوا : ہُوَ الَّذِیْٓ اَخْرَجَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا مِنْ اَہْلِ الْکِتٰبِ مِنْ دِیَارِہِمْ لِاَوَّلِ الْحَشْرِ مَا ظَنَنْتُمْ اَنْ یَّخْرُجُوْا وَظَنُّوْٓا اَنَّہُمْ مَّانِعَتُہُمْ حُصُوْنُہُمْ مِّنَ اللّٰہِ فَاَتٰہُمُ اللّٰہُ مِنْ حَیْثُ لَمْ یَحْتَسِبُوْا وَقَذَفَ فِیْ قُلُوْبِہِمُ الرُّعْبَ یُخْرِبُوْنَ بُیُوْتَہُمْ بِاَیْدِیْہِمْ وَاَیْدِی الْمُؤْمِنِیْنَ فَاعْتَبِرُوْا یٰٓاُولِی الْاَبْصَارِ (الحشر : 2:59) ” وہی تو ہے جس نے ان لوگوں کو جو اہل کتاب سے کافر ہوئے ان کے گھروں سے پہلی ہی بار جمع کر کے نکال دیا۔ تم کو گمان بھی نہ تھا کہ وہ نکل جائیں گے اور انہیں بھی غلط فہمی تھی کہ ان کے قلعے ان کو اللہ کے عذاب سے پچالیں گے۔ پھر اللہ نے ان کو وہاں سے آلیا جہاں سے ان کو گمان بھی نہ تھا اور ان کے دلوں میں رعب ڈال دیا کہ وہ اپنے گھروں کو خود اپنے ہاتھوں سے اجاڑ رہے تھے۔ پس اے اہل بصیرت ، عبرت حاص کرو “ ایک جگہ ارشاد ہوا الٰہی ہوا : وَ اَنْزَلَ الَّذِیْنَ ظَاھَرُوْھُمْ مِّنْ اَھْلِ الْکِتٰبِ مِنْ صَیَاصِیْھِمْ وَ قَذَفَ فِیْ قُلُوْبِھِمُ الرُّعْبَ فَرِیْقًا تَقْتُلُوْنَ وَ تَاْسِرُوْنَ فَرِیْقًا وَ اَوْرَثَکُمْ اَرْضَھُمْ وَ دِیَارَھُمْ وَ اَمْوَالَھُمْ وَ اَرْضًا لَّمْ تَطَئُوْھَا وَ کَانَ اللّٰہُ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرًا (الاحزاب : 27 , 26:33) ” اور اہل کتاب میں سے جو ان کے پشت پناہ ہوتے تھے اللہ تعالیٰ نے ان کو ان کے قلعوں سے نیچے اتار دیا اور ان کے دلوں میں دہشت ڈال دی۔ بعض کو تم قتل کرنے لگے اور بعض کو قید اور اللہ نے ان کے ذہن اور ان کے گھر اور ان کے مال اور اس زمین کا جس پر تم نے پیر بھی نہ رکھا تھا تم کو مالک بنا دیا اور اللہ ہرچیز پر قادر ہے۔ “ اور اس کے فیصلے ان مٹ ہیں۔ ایک جگہ ارشاد الٰہی ہوا : کَتَبَ اللّٰہُ لَاَغْلِبَنَّ اَنَا وَرُسُلِیْ اِِنَّ اللّٰہَ قَوِیٌّ عَزِیْزٌ (المجادلۃ :21 , 58) ” اللہ نے یہ بات لکھ دی ہے کہ اور میرے رسول ہی غالب رہیں گے بیشک اللہ بڑا قوت والا اور غلبہ والا ہے۔ ” ایک جگہ اور ارشاد الٰہی ہے۔ اِِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنَا وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا فِی الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَیَوْمَ یَقُوْمُ الْاَشْہَادُ (ال مومن :51:40) ” بیشک ہم اپنے رسولوں کی اور ایمان والوں کی دنیا کی زندگی میں بھی مدد کرتے ہیں اور جس دن گواہ کھڑے ہو گے۔ “ یعنی قیامت کے دن جبکہ مومنین رسولوں کی تبلیغ اور کافروں کی تکذیب پر شہادت دیں گے۔ ایک جگہ ارشاد فرمایا : ثُمَّ نُنَجِّیْ رُسُلَنَا وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا کَذٰلِِکَ حَقًّا عَلَیْنَا نُنْجِ الْمُؤْمِنِیْنَ (یونس :103:10) ” پھر جب عذاب کی گھڑی آجاتی ہے تو ہمارا قانون ہے کہ اپنے رسولوں کو اور مومنوں کو اس سے بچا لیتے ہیں۔ اس طرح ہم نے اپنے اوپر ضروری ٹھہرا لیا ہے کہ مومنوں کو بچالیا کریں۔ آپ غور کریں گے تو اس سچی بات پر سر دھن کر رہ جائیں گے کہ نزول قرآن کے وقت مسلمانوں کی جو طاقت ور تھے مگر ایمنا و یقین کی روح میں محروم تھے۔ مسلمان تعداد میں بلا شبہ تھوڑے اور سرو سامان سے محروم ہے مگر ایمان و یقین کی روح سے معمور تھے۔ نتیجہ کیا نکلا ؟ سب کو معلوم ہے کہ قلت کی ہیبت سے کثرت کے کانپ اٹھے اور مٹھی بھر انسانوں نے عرب کی پوری آبادی کو شکست دے دی۔
Top