Tafseer-e-Majidi - Al-Fath : 8
اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ شَاهِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ نَذِیْرًاۙ
اِنَّآ : بیشک اَرْسَلْنٰكَ : ہم نے آپ کو بھیجا شَاهِدًا : گواہی دینے والا وَّمُبَشِّرًا : اور خوشخبری دینے والا وَّنَذِيْرًا : اور ڈرانے والا
بیشک ہم نے آپ کو گواہ اور بشارت دینے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے،7۔
7۔ چناچہ بشارت اور انذار کا ظہور تو اسی دنیا میں ہوا اور آپ ﷺ مومنین کے حق میں (آیت) ” مبشر “۔ ثابت ہوئے اور کافروں کے حق میں (آیت) ” نذیر “۔ لیکن آپ کے شاہد ہونے کا ظہور آخرت میں ہوگا۔ جب آپ قیامت کے دن اعمال امت پر گواہی دیں گے۔ تشھد علی امتک یوم القیامۃ (مدارک)
Top