Tafseer-e-Majidi - Adh-Dhaariyat : 18
وَ بِالْاَسْحَارِ هُمْ یَسْتَغْفِرُوْنَ
وَبِالْاَسْحَارِ : اور وقت صبح هُمْ : وہ يَسْتَغْفِرُوْنَ : استغفار کرتے
اور اخیر شب میں استغفار کیا کرتے تھے،8۔
8۔ یعنی کمال پر کمال یہ تھا کہ باوجود اس اہتمام عبادت کے نظر اپنی عبادت پر نہ تھی، بلکہ اپنے کو عبادت میں کوتاہی کرنے والا ہی سمجھتے تھے۔ کیا ٹھکانہ ہے خشیت قلب کا ! رات کا بیشتر حصہ جاگ جاگ کر عبادت میں کاٹ دیتے ہیں اور سحر کے وقت استغفار اس طرح کرتے ہیں کہ گویا رات عبادت میں نہیں، جرم ومعصیت میں گزاری ہے۔
Top