Tafseer-e-Majidi - Al-A'raaf : 108
وَّ نَزَعَ یَدَهٗ فَاِذَا هِیَ بَیْضَآءُ لِلنّٰظِرِیْنَ۠   ۧ
وَّنَزَعَ : اور نکالا يَدَهٗ : اپنا ہاتھ فَاِذَا ھِىَ : پس ناگاہ وہ بَيْضَآءُ : نورانی لِلنّٰظِرِيْنَ : ناظرین کے لیے
اور (موسی نے) اپنا ہاتھ باہر نکالا سو وہ دیکھنے والوں کے روبرو یک بیک خوب روشن تھا،145 ۔
145 ۔ (آیت) ” للنظرین “۔ سے کوئی نظر بندی کا شبہ نہ کرے کیوں کہ یہ تاکید ہے اس کے واقعی بیاض کی، جیسے کہا کرتے ہیں کہ کھلی آنکھوں لوگوں نے دیکھا اور انقلاب حقایق کا محال ہونا جو فلاسفہ میں مشہور ہے اس کی حقیقت یہ ہے کہ حقایق ثلاثہ یعنی وجوب وامتناع وامکان ایک دوسرے کی طرف منقلب نہیں ہوتے ورنہ عناصر کا استحالہ کون نہیں دیکھتا “۔ (تھانوی) (آیت) ” نزع یدہ “۔ یعنی اپنا ہاتھ گریبان سے باہر نکالا۔
Top