Tafseer-e-Majidi - Al-A'raaf : 173
اَوْ تَقُوْلُوْۤا اِنَّمَاۤ اَشْرَكَ اٰبَآؤُنَا مِنْ قَبْلُ وَ كُنَّا ذُرِّیَّةً مِّنْۢ بَعْدِهِمْ١ۚ اَفَتُهْلِكُنَا بِمَا فَعَلَ الْمُبْطِلُوْنَ
اَوْ : یا تَقُوْلُوْٓا : تم کہو اِنَّمَآ : اس کے سوا نہیں (صرف) اَشْرَكَ : شرک کیا اٰبَآؤُنَا : ہمارے باپ دادا مِنْ قَبْلُ : اس سے قبل وَكُنَّا : اور تھے ہم ذُرِّيَّةً : اولاد مِّنْۢ بَعْدِهِمْ : ان کے بعد اَفَتُهْلِكُنَا : سو کیا تو ہمیں ہلاک کرتا ہے بِمَا : اس پر جو فَعَلَ : کیا الْمُبْطِلُوْنَ : اہل باطل (غلط کار)
یا یوں کہنے لگو کہ شرک تو ہمارے باپ دادا پہلے ہی سے کرتے آئے اور ہم تو ان کے بعد ان کی نسل میں ہوئے تو کیا تو ہلاک کردے گا ہمیں (اصلی) اہل باطل کے کرتوت کی بناء پر،250 ۔
250 ۔ یہاں قرآن نے گویا تصریح کردی کہ نسل انسانی کا اصل اور ابتدائی دین توحید ہے اور شرک بہت بعد کی پیداوار ہے۔” دانایان فرنگ “۔ ابھی چند سال ادھر کی بات ہے کہ زور دے دے کر اس کے برعکس کہہ رہے تھے کہ نسل انسانی کا ابتدائی دین شرک ہے، اور توحید تک تو انسان بہت بعد کو رفتہ ہی رفتہ پہنچا ہے، لیکن اب ان کے ماہرین فن (Ethnologists.) کی آنکھیں کھلی ہیں اور اب علانیہ اقرار ہونے لگا ہے کہ انسان کا ابتدائی دین توحید ہی تھا۔ ملاحظہ ہوں حاشیے انگریزی تفسیر القرآن کے۔
Top