Tafseer-e-Mazhari - An-Nahl : 54
ثُمَّ اِذَا كَشَفَ الضُّرَّ عَنْكُمْ اِذَا فَرِیْقٌ مِّنْكُمْ بِرَبِّهِمْ یُشْرِكُوْنَۙ
ثُمَّ : پھر اِذَا : جب كَشَفَ : کھولدے (دور کردیتا ہے) الضُّرَّ : سختی عَنْكُمْ : تم سے اِذَا : (اس وقت) جب فَرِيْقٌ : ایک فریق مِّنْكُمْ : تم میں سے بِرَبِّهِمْ : اپنے رب کے ساتھ يُشْرِكُوْنَ : وہ شریک کرتا ہے
پھر جب وہ تم سے تکلیف کو دور کردیتا ہے تو کچھ لوگ تم میں سے خدا کے ساتھ شریک کرنے لگتے ہیں
ثم اذا کشف الضر عنکم اذا فریق منکم بربھم یشرکون پھر جب اللہ مصیبت کو تم سے دور کردیتا ہے تو تم میں سے کچھ لوگ یکدم (ا اللہ کی عبادت میں) دوسروں کو شریک کرنے لگتے ہیں۔ اگر خطاب تمام انسانوں کو مانا جائے ‘ مؤمن ہوں یا کافر تو مِنّکُم (تم میں کچھ) سے مراد ہوگا : فریق کفار اور اگر خطاب صرف کافروں کو قرار دیا جائے تب کافروں میں سے کچھ لوگوں کا مشرک ہوجانا صحیح ہے کیونکہ مصیبت دور ہونے کے بعد کچھ کافر بھی نصیحت پذیر ہوجاتے ہیں۔ دوسری آیت میں آیا ہے : فَلَمَّا نَجَّا ھُمْ اِلَی الْبَرِّ فَمِنْھُمْ مُقْتَصِدٌ پھر جب سمندری طوفان سے بچا کر اللہ ان کو خشکی پر پہنچا دیتا ہے تو ان میں سے کچھ لوگ سیدھی چال اختیار کرلیتے ہیں۔
Top