Tadabbur-e-Quran - An-Nahl : 54
قَالُوْۤا ءَاِذَا مِتْنَا وَ كُنَّا تُرَابًا وَّ عِظَامًا ءَاِنَّا لَمَبْعُوْثُوْنَ
قَالُوْٓا : وہ بولے ءَاِذَا : کیا جب مِتْنَا : ہم مرگئے وَكُنَّا تُرَابًا : اور ہم ہوگئے مٹی وَّعِظَامًا : اور ہڈیاں ءَ اِنَّا : کیا ہم لَمَبْعُوْثُوْنَ : پھر اٹھائے جائیں گے
کہتے ہیں کہ جب ہم مر جائیں گے اور مٹی ہو جائیں گے اور استخوان (بوسیدہ کے سوا کچھ) نہ رہے گا تو کیا ہم پھر اٹھائے جائیں گے؟
قالواء اذا متنا وکنا ترابا وعظاماء انا لمبعوثون۔ (کافروں) نے کہی تھی یہ کہتے ہیں کہ جب ہم مرجائیں گے اور خاک اور ہڈیاں بن کر رہ جائیں گے تو کیا (دوبارہ) زندہ کر کے ہم اٹھائے جائیں گے۔ یعنی کفار مکہ وہی بات کہہ رہے ہیں جو ان سے پہلے گزشتہ اقوام کے کافروں نے کہی تھی۔ ءَ اِنَّا لَمَبْعُوْثُوْنَمیں سوال انکاری ہے یعنی ایسا ہو نہیں سکتا کہ ہم دوبارہ اٹھائے جائیں۔ کافروں نے اپنی ابتدائی پیدائش پر غور نہیں کیا اور اتنا نہ سوچا کہ اس زندگی سے پہلے وہ مٹی تھے اور اس سے پہلے کچھ بھی نہ تھے (معدوم محض تھے عدم سے نکل کر مٹی کی شکل میں پھر غذائی شکل میں پھر خون اور نطفہ کی شکل میں زندہ انسان کی شکل میں آئے) ۔
Top