Tafseer-e-Mazhari - Al-Haaqqa : 36
وَّ لَا طَعَامٌ اِلَّا مِنْ غِسْلِیْنٍۙ
وَّلَا طَعَامٌ : اور نہ کوئی کھانا اِلَّا مِنْ غِسْلِيْنٍ : مگر پیپ کا۔ زخموں کے دھون کا
اور نہ پیپ کے سوا (اس کے لئے) کھانا ہے
ولا طعام الا من غسلین . اور سوائے غسلین کے اس کے لیے کوئی کھانے کی چیز نہ ہوگی۔ لفظ لا زائد (برائے تاکید) ہے اور استثناء مضرغ ہے۔ غسلین دوزخیوں کا کچ لہو ہوگا (دھو ون) غسلین بروزن فعلین غسل (دھونا) سے ماخوذ ہے۔ ابن ابن حاتم نے بطریق عکرمہ حضرت ابن عباس کا قول نقل کیا ہے کہ غسلین دوزخیوں کا کچ لہو ہوگا۔ ضحاک اور ربیع کا قول ہے کہ غسلین ایک درخت ہوگا جس کو دوزخی کھائیں گے۔ ابن ابی حاتم نے بطریق مجاہد بیان کیا کہ حضرت ابن عباس نے فرمایا مجھے نہیں معلوم کہ غسلین کیا چیز ہوگی مگر میرا خیال ہے کہ غسلین ہی زقوم (تو ہر کا درخت) ہوگا۔
Top