Mazhar-ul-Quran - Al-Ahzaab : 45
یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ شَاهِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ نَذِیْرًاۙ
يٰٓاَيُّهَا النَّبِيُّ : اے نبی اِنَّآ اَرْسَلْنٰكَ : بیشک ہم نے آپ کو بھیجا شَاهِدًا : گواہی دینے والا وَّمُبَشِّرًا : اور خوشخبری دینے والا وَّنَذِيْرًا : اور ڈر سنانے والا
اے نبی !1 بیشک ہم نے تمہیں گواہی دینے والا اور خوشخبری پہنچانے والا اور ڈر سنانے والا۔
فضائل مصطفیٰ ﷺ ۔ (ف 1) اے محبوب ﷺ درحقیقت ہزاروں آفتابوں سے زیادہ روشنی آپ کے نور نبوت نے پہنچائی ، اور کفر وشرک کے ظلمات شدیدہ کو اپنے نورحقیقت افروز سے دور کردیا، اور خلق کے لیے معرفت و توحید الٰہی تک پہنچنے کی راہیں روشن اور واضح کردیں اور ضلالت کی وادی تاریک میں گم کرنے والوں کو اپنے نور نبوت سے ضمائر وبصائر اور قلوب وارواح کو منور کیا، حقیقت میں آپ کا وجود مبارک ایسا آفتاب عالم تاب ہے جس نے ہزارہا آفتاب بنادیے، اس لیے اس کی صفت منیرا ارشاد فرمایا گیا اور ایمان والوں کو خوش خبری دیدی کہ ان کے لی اللہ کی طرف سے بڑافضل ہے پھر فرمایا کہ جو کافر اور منافق تمہارے رسالت کے کام میں فتورڈالیں تو اے محبوب ﷺ ان کا کہنا نہ سنو، اور ان کی جہالت کی باتوں پر صبر کرکے اپنے کام کے پورا کرنے میں اللہ پر بھروسہ کرو۔ عدت کا ذکر۔ پھر فرمایا کہ اے مسلمانوں جب تم مسلمان عورتوں سے نکاح کرو اور پھر تم صحبت سے پہلے کسی کو طلاق دیدو تو پھر وعرتوں کو عدت میں بٹھانے کا کچھ حق نہیں ہے ، جس سے تم مہینوں یا حیضوں سے گنتی کرنے لگو، پھر تم ان کو نہیں روک سکتے بلکہ اس وقت ان کو اختیار ہوجاتا ہے کہ دوسرانکاح کرلے، پس ایسی عورت کو کچھ فائدہ اپنی حیثیت کے موافق دے کر اچھی طرح رخصت کردو۔ مسئلہ : اس آیت سے معلوم ہوا کہ عورت کو قبل مباشرت طلاق دی تو اس پر عدت واجب نہیں ہوگی۔ مسئلہ۔ خلوت صحیحہ قربت کے حکم میں ہے تو اگر خلوت صحیحہ کے بعد طلاق واقع ہوتوعدت واجب ہوگی اگرچہ مباشرت نہ ہوئی ہو۔ مسئلہ : اگر عورت کا مہر مقرر ہوچکا ہے تو اس کو مباشرت سے پہلے طلاق دینے کی صورت میں آدھامہر واجب ہوگا اور اگر مہر مقرر نہیں ہوا تو آدمی پر اپنی حیثیت کے موافق فائدہ دیناضرور ہے۔
Top