Al-Qurtubi - Maryam : 35
مَا كَانَ لِلّٰهِ اَنْ یَّتَّخِذَ مِنْ وَّلَدٍ١ۙ سُبْحٰنَهٗ١ؕ اِذَا قَضٰۤى اَمْرًا فَاِنَّمَا یَقُوْلُ لَهٗ كُنْ فَیَكُوْنُؕ
مَا كَانَ : نہیں ہے لِلّٰهِ : اللہ کیلئے اَنْ : کہ يَّتَّخِذَ : وہ بنائے مِنْ : کوئی وَّلَدٍ : بیٹا سُبْحٰنَهٗ : وہ پاک ہے اِذَا قَضٰٓى : جب وہ فیصلہ کرتا ہے اَمْرًا : کسی کام فَاِنَّمَا : تو اس کے سوا نہیں يَقُوْلُ : وہ کہتا ہے لَهٗ : اس کو كُنْ : ہوجا فَيَكُوْنُ : پس وہ ہوجاتا ہے
خدا کو سزاوار نہیں کہ کسی کو بیٹا بنائے وہ پاک ہے جب کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے تو اس کو یہی کہتا ہے کہ ہوجا تو وہ ہوجاتی ہے
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ما کان للہ یعنی اللہ کے لیے زیبا نہیں۔ ان یتخذ من ولد کہ وہ کسی کو اپنا بیٹا بنائے۔ من کلام کے لیے صلہ ہے یعنی ان یتخذولدا۔ ان، کان کا اسم ہونے کی وجہ سے محل رفع میں ہے یعنی کسی کو بیٹا بنانا اس کی صفت سے نہیں۔ پھر اللہ تعالیٰ نے ان کی بات سے اپنی ذات کو منزہ و مبرا فرمایا (سبحانہ) وہ کسی کو بیٹا بنانے سے پاک ہے۔ اذا قضیٰ امراً فانما یقول لہ کن فیکون۔ اس پر تفصیلی گفتگو سورة بقرہ میں گزر چکی ہے۔ وان اللہ ربی وربکم، اہل مدینہ، ابن کثیر اور ابو عمرو نے اَن کو ہمزہ کے فتحہ کے ساتھ پڑھا ہے اور اہل کوفہ نے ہمزہ کے کسرہ کے ساتھ ٹڑھا ہے کہ یہ نئی کلام ہے۔ اس پر دلیل ابی کی قرأت ہے کن فیکون۔ ان اللہ یعنی بغیر وائو کے اور انہوں نے قال انی عبداللہ پر عطف کیا ہے۔ اور ہمزہ کے فتحہ کی صورت میں کئی اقوال ہیں۔ خلیل اور سیبوبہ کا مذہب یہ ہے کہ اس کا معنی ہے ولان اللہ ربی وربکم اور اسی طرح وان المسجد للہ (الجن : 18) ان دونوں نحویوں کے نزدیک اَن محل نصب میں ہے۔ اور فراء کے لام کے حذف کی بنا پر محل جر میں ہونا بھی جائز قرار دیا ہے اور اس اعتبار سے بھی محل جر میں ہونا جائز قرار دیا ہے کہ یہ اس مفہوم میں ہو واوصنیٰ بالصلوٰۃ والزکوٰۃ ما دمت حیا وبان اللہ ربی وربکم، اور کسائی نے محل رفع میں ہونا بھی جائز قرار دیا ہے کہ یہ اس معنی میں ہوگا، والامر ان اللہ ربی وبکم، اس میں پانچواں قول بھی ہے۔ ابو عبیدہ نے حکایت کیا ہے کہ ابو عمرو بن العلاء نے یہ کہا ہے کہ یہ اس معنی میں ہوگا وقضیٰ ان اللہ ربی وربکم اور یہ امراً پر عطف ہے جو اذا قضیٰ امراً کے قول سے ہے۔ معنی یہ ہوگا اذا قضیٰ امراً وقضیٰ أن اللہ۔ اس تقدیر پر اور تیسری تقدیر پر ان کے ساتھ ابتدا جائز نہ ہوگی اور باقی وجوہ پر ان کے ساتھ ابتدا جائز ہوگا۔
Top