Al-Qurtubi - An-Naml : 75
وَ مَا مِنْ غَآئِبَةٍ فِی السَّمَآءِ وَ الْاَرْضِ اِلَّا فِیْ كِتٰبٍ مُّبِیْنٍ
وَمَا : اور نہیں مِنْ : کچھ غَآئِبَةٍ : غائب فِي السَّمَآءِ : آسمان میں وَالْاَرْضِ : اور زمین اِلَّا : مگر فِيْ : میں كِتٰبٍ مُّبِيْنٍ : کتاب روشن
اور آسمانوں اور زمین میں کوئی پوشیدہ چیز نہیں ہے مگر (وہ) کتاب روشن میں (لکھی ہوئی) ہے
ومامن غآئبۃ فی السمآء والارض الا فیکتب مبین حضرت حسن بصری نے کہ؁، یہاں غائبہ سے مراد قیامت ہے۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : آسمان اور زمین کے عذاب میں سے جو ان سے غائب ہے وہ مراد ہے، نقاش نے یہ بیان کیا ہے۔ ابن شجرہ نے کہا : غائبہ سے مراد ہر وہ چیز ہے جسے اللہ تعالیٰ نے اپنی مخلوق سے پوشیدہ اور غائب رکھا ہے یہ عام ہے۔ غائبہ کے آخر میں ھاء داخل ہے یہ جمع کی طرف اشارہ ہے تو یہ لوگ جسے پوشیدہ رکھتے ہیں یا اس کا اظہار کرتے ہیں وہ کیسے اس پر مخفی ہوگا ؟ ایک قول یہ کیا گیا ہے : ہر شے جسے ام الکتاب میں ثبت کیا ہے وہ اسے اجل مئوجل کے لئے نکالتا ہے۔ جس عذاب کی وہ جلدی مچاتے ہیں وہ بھی اجل مضروب ہے وہ وقت نہ پہلے ہو سکتا ہے نہ پیچھے ہو سکتا ہے۔ کتاب سے مراد لوح محفوظ ہے اللہ تعالیٰ نے جو ارادہ فرمایا اس کو اس میں ثبت فرمادیا تاکہ ملائکہ میں سے جس کے بارے میں چاہتا ہے اس آگاہ کرے۔
Top