Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Al-Qurtubi - Aal-i-Imraan : 16
اَلَّذِیْنَ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَاۤ اِنَّنَاۤ اٰمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوْبَنَا وَ قِنَا عَذَابَ النَّارِۚ
اَلَّذِيْنَ
: جو لوگ
يَقُوْلُوْنَ
: کہتے ہیں
رَبَّنَآ
: اے ہمارے رب
اِنَّنَآ
: بیشک ہم
اٰمَنَّا
: ایمان لائے
فَاغْفِرْ
: سو بخشدے
لَنَا
: ہمیں
ذُنُوْبَنَا
: ہمارے گناہ
وَقِنَا
: اور ہمیں بچا
عَذَابَ
: عذاب
النَّارِ
: دوزخ
جو خدا سے التجا کرتے ہیں کہ اے پروردگار ہم ایمان لے آئے سو ہم کو ہمارے گناہ معاف فرما اور دوزخ کے عذاب سے محفوظ رکھ
آیت نمبر :
16
تا
17
۔ اس میں (آیت) ” الذین، للذین اتقوا “۔ سے بدل ہے، اور اگر چاہو تو مرفوع پڑھ لو او تقدیر کلام ہوگی ھم الذین یا پھر مدح کی بناء پر منصوب پڑھ لو۔ ” ربنا “ اصل میں یا ربنا ہے۔ اننا امنا “ کا معنی ہے یقینا ہم نے تصدیق کی۔ (آیت) ” فاغفرلنا ذنوبنا “۔ یہ مغفرت کی دعا اور التجاء ہے۔ (آیت) ” وقنا عذاب النار “ یہ سورة البقرۃ میں گزر چکا ہے۔ (آیت) ” الصبرین “۔ یعنی یہ گناہوں اور شہوات سے صبر کرنے والے ہیں اور بعض نے کہا کہ وہ طاعات پر صبر کرنے والے ہیں (آیت) ” والصدقین “۔ اور افعال واقوال میں سچ بولنے والے ہیں (آیت) ” والقنتین “۔ اور وہ اطاعت وپیروی کرنے والے ہیں۔ (آیت) ” والمنفقین “۔ اور وہ اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ کرنے والے ہیں اور سورة البقرہ میں مکمل طور پر یہ معافی گزر چکے ہیں، اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے ان متقی لوگوں کے احوال تفصیل سے بیان کئے ہیں جن کے لئے جنات کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اور قول باری تعالیٰ : (آیت) ” والمستغفرین بالاسحار “۔ کے معنی میں اختلاف ہے حضرت انس بن مالک ؓ نے فرمایا : یہ مغفرت کی دعا اور التجا کرنے والے لوگ ہیں اور قتادہ نے کہا ہے : ان سے مراد نماز پڑھنے والے ہیں (
2
) (المحرر الوجیز، جلد
1
، صفحہ
411
دارالکتب العلمیہ) میں (مفسر) کہتا ہوں : اس میں کوئی تضاد اور تناقض نہیں ہے، کیونکہ وہی نماز پڑھتے ہیں اور وہی استغفار کرتے ہیں اور سحری کا وقت خاص طور پر ذکر کیا گیا ہے کیونکہ اس کے بارے ظن غالب یہ ہے کہ یہ دعا کی قبولیت کا وقت ہے، رسول اللہ ﷺ نے اس قول باری تعالیٰ کی تفسیر میں حضرت یعقوب (علیہ السلام) کی طرف سے خبر دیتے ہوئے فرمایا کہ انہوں نے اپنے بیٹوں کو کہا : (آیت) ” سوف استغفرلکم ربی “۔ (میں تمہارے لئے اپنے رب سے مغفرت طلب کروں گا) ” بلاشبہ آپ نے اس دعا کو سحری کے وقت تک موخر کردیا (
1
) “ اسے ترمذی نے بیان کیا ہے اس کا ذکر آگے آئے گا۔ اور حضور نبی مکرم ﷺ نے حضرت جبرائیل امین (علیہ السلام) سے دریافت فرمایا ” رات کے کون سے حصہ میں (دعا) زیادہ سنی جاتی ہے ؟ تو انہوں نے جواب دیا :: ”’ میں اس کے سوا کچھ نہیں جانتا کہ سحری کے وقت عرش وجدکناں ہوتا ہے کہا جاتا ہے سحر اور سحر یعنی حا کے فتحہ اور اس کے سکون کے ساتھ اور زجاج نے کہا ہے سحر سے مراد وہ وقت ہے جب رات واپس پلٹ رہی ہوتی ہے یہاں تک کہ فجر ثانی طلوع ہوجائے اور ابن زید نے کہا ہے : سحر سے مراد رات کا آخری چھٹا حصہ ہے۔ میں (مفسر) کہتا ہوں : اس بارے میں صحیح ترین روایت وہ ہے جسے ائمہ حدیث نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے اور انہوں نے حضور نبی کریم ﷺ سے روایت کیا ہے، آپ ﷺ نے فرمایا : اللہ تعالیٰ (اپنی شان قدرت کے مطابق) ہر رات جب رات کا پہلا تہائی حصہ گزر جاتا ہے آسمان دنیا کی طرف نزول فرماتا ہے اور ارشاد فرماتا ہے : میں بادشاہ ہوں کون ہے وہ جو مجھ سے دعا مانگ رہا ہو کہ میں اس کی دعا قبول کرلوں، کون ہے وہ جو مجھ سے سوال کر رہا ہو کہ میں اسے عطا کروں، کون ہے وہ جو مجھ سے مغفرت طلب کر رہا ہو کہ میں اس کی مغفرت فرما دوں پس وہ اسی طرح ندا دیتا رہتا ہے یہاں تک کہ فجر طلوع ہوجاتی ہے “۔ اور ایک روایت میں یہ لفظ ہیں حتی ینفجر الصب، یہاں تک کہ صبح پھوٹ پڑتی ہے۔ (
2
) (صحیح مسلم، باب صلاۃ اللیل، صلاۃ المسافرین جلد
1
، صفحہ
258
، ایضا صحیح بخاری، باب الدعا فی الصلوۃ، حدیث نمبر
1077
، ضیاء القرآن پبلی کیشنز) یہ مسلم کے الفاظ ہیں اس کی تاویل میں اختلاف ہے اور اس بارے میں جو کچھ کہا گیا ہے اس میں سے اولی اور ارجح وہ ہے جو نسائی کی کتاب میں بطور مفسر موجود ہے۔ حضرت ابوہریرہ ؓ اور حضرت ابو سعید ؓ دونوں نے بیان فرمایا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” بیشک اللہ تعالیٰ مہلت دیتا رہتا ہے یہاں تک کہ رات کا پہلا نصف حصہ گزر جاتا ہے پھر وہ منادی کو حکم دیتا ہے پس وہ کہتا ہے : کیا کوئی دعا مانگنے والا ہے اس کی دعا قبول کی جائے گی، کیا کوئی مغفرت کا طالب ہے اس کی مغفرت کردی جائے گی، کیا کوئی سائل اور حاجتمند ہے اسے عطا کیا جائے گا “ اسے ابو محمد عبدالحق نے صحیح قرار دیا ہے۔ (
3
) (الجواہر الحسان جلد
1
، صفحہ
239
، دارالکتب العلمیۃ بیروت) اور یہ ارشاد اشکال کو رفع کردیتا ہے اور ہر احتمال کو واضح کردیتا ہے اور بیشک پہلے ارشاد میں مضاف محذوف ہے یعنی عبارت اس طرح ہے ینزل ملک ربنا فیقول، اور ینزل یاء کو ضمہ کے ساتھ بھی روایت کیا گیا ہے اور یہ بھی اسی مفہوم کو بیان کرتا ہے جو ہم نے ذکر کیا ہے۔ وباللہ توفیقنا اور ہم نے اس کا ذکر کتاب الاسنی فی شرح اسماء اللہ الحسنی وصفاتہ العلی میں کیا ہے۔ مسئلہ : استغفار کرنا مستحب ہے اور اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں مغفرت طلب کرنے والوں کی تعریف بیان فرمائی ہے اور کئی دوسری آیات میں بھی اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا (آیت) ” وبالاسحار ھم یستغفرون “۔ حضرت انس بن مالک ؓ نے فرمایا : ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ ہم سحری کے وقت ستر مرتبہ استغفار کریں (
1
) (المحرر الوجیز، جلد
1
، صفحہ
411
دارالکتب العلمیہ) اور حضرت سفیان ثوری (رح) نے فرمایا : مجھ تک یہ خبر پہنچی ہے : جب رات کا پہلا حصہ ہوتا ہے تو ایک ندا دینے والا ندا دیتا ہے چاہیے کہ اطاعت وفرمانبرداری کرنے والے اٹھ کھڑے ہوں چناچہ وہ اتھ کھڑے ہوتے ہیں اور سحری تک اسی طرح نماز پڑھتے رہتے ہیں اور جب سحری کا وقت ہوتا ہے تو ندا دینے والا ندا دیتا ہے : مغفرت طلب کرنے والے کہاں ہیں کہ وہ مغفرت طلب کریں، پس دوسرا گروہ اٹھ کھڑا ہوتا ہے اور وہ نماز پڑھنے لگ جاتے ہیں اور وہ ان کے ساتھ مل جاتے ہیں، اور جب فجر طلوع ہوجاتی ہے تو ندا دینے والا ندا دیتا ہے : خبردار سنو ! چاہیے کہ غافل لوگ اٹھ کھڑے ہوں پس وہ اپنے بستروں سے اسی طرح اٹھتے ہیں جیسا کہ مردوں کو ان کی قبروں سے اٹھایا جائے گا، اور حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ میں نے حضور نبی مکرم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا : ” بیشک اللہ تعالیٰ فرماتا ہے میں اہل زمین کو عذاب دینے کا ارادہ کرتا ہوں پھر جب میں اپنے گھروں کو آباد کرنے والوں کی طرف، میری رضا کی خاطر ایک دوسرے سے محبت کرنے والوں کی طرف اور سحری کے وقت تہجد پڑھنے والوں اور استغفار کرنے والوں کی طرف دیکھتا ہوں تو ان کے سبب ان سے عذاب پھیر دیتا ہوں۔ “ ان اللہ یقول انی لاھم بعذا اھل الارض فازا انظرت الی اعمار بیتی والی المتحابین فی والی المتحجدین والمستغفرین بالاسحار صرفت عنھم العذاب بھم ‘۔ (
2
) (شعب الایمان، جلد
6
، صفحہ
501
، حدیث نمبر
9051
) حضرت مکحول نے کہا ہے : جب امت میں پندرہ افراد موجود ہوں جو ہر روز پچیس مرتبہ اللہ تعالیٰ سے مغفرت طلب کرتے ہوں تو اللہ تعالیٰ عام عذاب کے ساتھ اس امت کا مواخذہ نہیں فرماتا : اسے ابو نعیم نے کتاب الحلیہ میں ذکر کیا ہے۔ اور حضرت نافع ؓ نے کہا ہے کہ حضرت ابن عمر ؓ رات جاگتے رہتے تھے پھر فرماتے : اے نافع ! کیا سحری کا وقت ہوچکا ہے ؟ـمیں عرض کرتا : نہیں، پھر آپ دو بار نماز پڑھنے لگ جاتے، پھر آپ پوچھتے، پس جب میں کہتا ہاں (سحری کا وقت ہوچکا ہے) تو آپ بیٹھ جاتے اور استغفار کرنے لگتے، (
3
) (المحرر الوجیز، جلد
1
، صفحہ
411
دارالکتب العلمیہ) اور ابراہیم بن حاطب نے اپنے باپ سے روایت بیان کی ہے کہ انہوں نے کہا : میں نے سحری کے وقت مسجد کے ایک کونے میں آدمی کو یہ کہتے ہوئے سنا : اے میرے پروردگار ! تو نے مجھے حکم دیا تو میں نے تیری اطاعت وپیروی کی، یہ سحری کا وقت ہے تو میری مغفرت فرما دے، یا رب، امرتنی فاطعتک، وھذا سحر فاغفرلی پس میں نے دیکھا تو وہ حضرت ابن مسعود ؓ تھے (
4
) (المحرر الوجیز، جلد
1
، صفحہ
411
دارالکتب العلمیہ) ا میں (مفسر) کہتا ہوں : یہ سب اس پر دلالت کرتا ہے کہ مراد حضور قلب کے ساتھ زبان سے استغفار کرنا ہے، نہ کہ وہ جو ابن زید نے کہا کہ مستغفرین سے مراد وہ لوگ ہیں جو صبح کی نماز جماعت کے ساتھ ادا کرتے ہیں (
5
) (المحرر الوجیز، جلد
1
، صفحہ
411
دارالکتب العلمیہ) واللہ اعلم۔ حضرت لقمان نے اپنے بیٹے کو کہا تھا : اے میرے بیٹے، مرغ تجھ سے زیادہ دانا اور عقلمند نہ ہونے پائے کہ وہ تو سحری کے وقت ندا دیتا ہے اور تو سویا ہی رہے “۔ استغفار کے الفاظ میں مختار اور پسندیدہ وہ ہیں جو امام بخاری (رح) نے شداد بن اوس سے روایت کئے ہیں اور آپ کی الجامع میں اس کے سوا اور کوئی نہیں، حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا : سید الاستغفار یہ ہے کہ تو کہے : اللہم انت ربی لا الہ الا انت خلقتنی وانا عبدک وانا علی عھدک ووعدک ما استطعت اعوذبک من شرما صنعت ابوء لک بنعمتک علی وابوء بذنبی فاغفرلی فانہ لا یغفر الذنوب الا انت۔۔ (اے اللہ ! تو میرا رب ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو نے مجھے پیدا فرمایا ہے اور میں تیرا بندہ ہوں اور میں تیرے عہد اور تیرے وعدہ پر ہوں جتنی مجھ میں قدرت اور استطاعت ہے میں تیری پناہ مانگتا ہوں ہر اس عمل کے شر سے جو میں نے کیا تیری جو نعمتیں مجھ پر ہیں میں ان کے سبب تیری طرف ہی رجوع کرتا ہوں اور اپنے گناہوں کا اقرار کرتا ہوں تو میری مغفرت فرما دے کیونکہ تیرے سوا کوئی گناہوں کو بخشنے والا نہیں ہے۔ فرمایا جس کسی نے پورے یقین اور وثوق کے ساتھ دن کے وقت یہ پڑھا پھر اسی دن شام ہونے سے پہلے پہلے وہ فوت ہوگیا تو وہ اہل جنت میں سے ہوگا اور جس کسی نے رات کے وقت یہ پڑھا اور پھر اسی رات صبح ہونے سے پہلے پہلے وہ فوت ہوگیا تو وہ اہل جنت میں سے ہوگا (
1
) (صحیح بخاری، کتاب الدعوات، جلد
2
، صفحہ
933
، ایضا، بخاری صفحہ
5831
، ضیاء القرآن پبلی کیشنز) اور ابو محمد عبد الغنی نے سعید بن ابی لہیعہ کی حدیث عن ابی صخر عن ابی معاویہ عن سعید بن جبیر عن ابی الصہباء البکری عن علی بن ابی طالب ؓ کی سند سے بیان کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت علی بن ابی طالب ؓ کا ہاتھ پکڑا پھر ارشاد فرمایا : ” کیا میں تجھے ایسے کلمات نہ سکھا دوں (جب) تو انہیں کہے تو اگر تیرے گناہ چیونٹیوں کی گرز گاہ کی طرح بھی ہوں تو اللہ تعالیٰ تیرے لئے انہیں معاف فرما دے گا اس بنا پر کہ اس نے تیری مغفرت فرما دی ہے : اللہم لا الہ الاانت سبحانک علمت سؤا وظلمت نفسی فاغفرلی فانہ لا یغفرالذنوب الا انت “۔ (
2
) (کنزالعمال، جلد
2
، صفحہ
677
، حدیث نمبر
5052
، ایضا بخاری باب الدعا، قبل السلام، حدیث نمبر
790
، ضیاء القرآن پبلی کیشنز) (اے اللہ ! تیرے سوا کوئی معبود نہیں تیری ذات پاک ہے میں نے برائی کے اعمال کئے ہیں اور میں نے اپنے آپ پر ظلم کیا ہے سو تو میری مغفرت فرما دے کیونکہ تیرے سوا کوئی گناہوں کو بخش نہیں سکتا۔ )
Top