Mufradat-ul-Quran - Maryam : 43
وَ بَشِّرِ الْمُؤْمِنِیْنَ بِاَنَّ لَهُمْ مِّنَ اللّٰهِ فَضْلًا كَبِیْرًا
وَبَشِّرِ : اور خوشخبری دیں الْمُؤْمِنِيْنَ : مومنوں (جمع) بِاَنَّ : یہ کہ لَهُمْ : ان کے لیے مِّنَ اللّٰهِ : اللہ (کی طرف) سے فَضْلًا : فضل كَبِيْرًا : بڑا
اور مومنوں کو خوشخبری سنا دو کہ ان کے لئے خدا کی طرف سے بڑا فضل ہے
آیت وبشر المومنین وائو عاطفہ ہے جملہ کا عطف جملہ پر ہے۔ معنی ماقبل سے منقطع ہے۔ اللہ تعالیٰ نے حکم دیا کہ مومنوں کو اللہ تعالیٰ کی جانب سے فضل کبیر کی بشارت دے۔ زجاج کے قول ذاسراج منیر وتالیاسراجا منیرا کے مطابق یہ کاف پر معطوف ہوگا مگر ارسلنک کے کاف پر معطوف نہیں ہوگا (1) ۔ ابن عطیہ نے کہا : ہمیں حضرت ابی ؓ نے کہا : میرے نزدیک کتاب اللہ میں یہ سب سے امید والی آیت ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو حکم دیا کہ مومنوں کو بشارت دے کہ اس کہ ہاں ان کے لیے فضل کبیر ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فضل کبیر کی وضاحت اپنے اس ارشاد میں کی ہے : آیت والذین امنوا وعملوا الصالحات فی روضات الجنات لھم ما یشاء ون عند ربھم ذلک ھو الفضل الکبیر (الشوری :) اس سورت میں جو آیت ہے وہ خبر ہے اور سورت حم عسق میں جو آیات ہے وہ اس کی تفسیر ہے (2) ۔
Top