Kashf-ur-Rahman - Al-Anbiyaa : 88
فَاسْتَجَبْنَا لَهٗ١ۙ وَ نَجَّیْنٰهُ مِنَ الْغَمِّ١ؕ وَ كَذٰلِكَ نُـْۨجِی الْمُؤْمِنِیْنَ
فَاسْتَجَبْنَا : پھر ہم نے قبول کرلی لَهٗ : اس کی وَنَجَّيْنٰهُ : اور ہم نے اسے نجات دی مِنَ الْغَمِّ : غم سے وَكَذٰلِكَ : اور اسی طرح نُْۨجِي : ہم نجات دیتے ہیں الْمُؤْمِنِيْنَ : مومن (جمع)
سو ہم نے اس کی دعا قبول کرلی اور اس کو مصائب سے نجات عطا کی۔ اور ہم ایمان والوں کو اسی طرح نجات دیا کرتے ہیں
(88) پھر ہم نے اس کی دعا قبول کرلی اور اس کو غم اور الم سے نجات دی اور ہم ایمان والوں کو اسی طرح نجات دیا کرتے ہیں۔ یعنی جب بطن ماہی میں یونس (علیہ السلام) نے پکارا تو ہم نے اس کو اس غم اور گھٹن سے نجات دے دی اور ہم اسی طرح دوسرے اہل ایمان کو بھی کرب و غم سے نجات دیا کرتے ہیں کسی مصیبت اور کرب و شدت کے موقع پر لآ الٰہ الا انت سبحانک انی کنت من الظٰلمین کا پڑھنا موثر ثابت ہوا ہے اپنے اکابر کا سوا لاکھ بار پڑھنا معمول ہے۔ دیگرمشائخ سے مختلف طریقے منقول ہیں۔
Top