Ruh-ul-Quran - Al-Maaida : 16
یَّهْدِیْ بِهِ اللّٰهُ مَنِ اتَّبَعَ رِضْوَانَهٗ سُبُلَ السَّلٰمِ وَ یُخْرِجُهُمْ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوْرِ بِاِذْنِهٖ وَ یَهْدِیْهِمْ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ
يَّهْدِيْ : ہدایت دیتا ہے بِهِ : اس سے اللّٰهُ : اللہ مَنِ اتَّبَعَ : جو تابع ہوا رِضْوَانَهٗ : اس کی رضا سُبُلَ : راہیں السَّلٰمِ : سلامتی وَيُخْرِجُهُمْ : اور وہ انہیں نکالتا ہے مِّنَ : سے الظُّلُمٰتِ : اندھیرے اِلَى النُّوْرِ : نور کی طرف بِاِذْنِهٖ : اپنے حکم سے وَيَهْدِيْهِمْ : اور انہیں ہدایت دیتا ہے اِلٰي : طرف صِرَاطٍ : راستہ مُّسْتَقِيْمٍ : سیدھا
(اس کے ذریعے اللہ اس قوم کو سلامتی کے راستوں کی ہدایت دے گا جو اس کی رضا کی پیروی کرے گی۔ اور جن ذہنی ظلمتوں کا تم شکار ہو ‘ اللہ تمہیں ان سے نکال کر نور کی طرف لے جائے گا اور صراط مستقیم کی طرف ہدایت دے گا)
یَّھْدِیْ بِہِ اللہ ُ مَنِ اتَّبَعَ رِضْوَانَہٗ سُبُلَ السَّلٰمِ وَ یُخْرِجُھُمْ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَی النُّوْرِ بِاِذْنِہٖ وَ یَھْدِیْھِمْ اِلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْم۔ (المائدہ : 16) (اس کے ذریعے اللہ اس قوم کو سلامتی کے راستوں کی ہدایت دے گا جو اس کی رضا کی پیروی کرے گی۔ اور جن ذہنی ظلمتوں کا تم شکار ہو ‘ اللہ تمہیں ان سے نکال کر نور کی طرف لے جائے گا اور صراط مستقیم کی طرف ہدایت دے گا) فرمایا : یہ کتاب ان لوگوں کو فائدہ پہنچائے گی جو ذہنی آلودگیوں سے ماورا ہو کر اللہ کی رضا چاہتے ہوں گے۔ ورنہ یہ کتاب ہاتھوں میں ہوگی بھی تو کوئی فائدہ نہ ہوگا۔ یہ صراط مستقیم صرف اللہ کے رسول ﷺ اور اس کی کتاب سے ملے گا ‘ جس سے تم سلامتی کی طرف چلو گے۔ لیکن شرط یہ ہے کہ صرف اللہ ہی کی رضا کے طالب ہونا اور اسی سے توفیق مانگنا۔ اکبر نے ٹھیک کہا تھا ؎ کیا فائدہ فکرِ بیش و کم سے ہوگا ہم کیا ہیں جو کوئی کام ہم سے ہوگا جو ہوا ‘ ہوا کرم سے تیرے جو ہوگا تیرے کرم سے ہوگا یہ کرم اللہ ہی کی توفیق ہے اور اسی کو ملتا ہے جو اس کو اللہ سے طلب کرے۔
Top