Tafseer-e-Usmani - Ibrahim : 27
فَاَتَتْ بِهٖ قَوْمَهَا تَحْمِلُهٗ١ؕ قَالُوْا یٰمَرْیَمُ لَقَدْ جِئْتِ شَیْئًا فَرِیًّا
فَاَتَتْ بِهٖ : پھر وہ اسے لیکر آئی قَوْمَهَا : اپنی قوم تَحْمِلُهٗ : اسے اٹھائے ہوئے قَالُوْا : وہ بولے يٰمَرْيَمُ : اے مریم لَقَدْ جِئْتِ : تو لائی ہے شَيْئًا : شے فَرِيًّا : بری (غضب کی)
پھر لائی اس کو اپنے لوگوں کے پاس گود میں وہ اس کو کہنے لگے اے مریم تو نے کی یہ چیز طوفان کی9
9 یعنی جب بچہ کو گود میں اٹھائے ہوئے اپنی قوم کے سامنے آئی تو لوگ ششدر رہ گئے، کہنے لگے " مریم (علیہ السلام) تو نے غضب کردیا، یہ بناوٹ کی چیز کہاں سے لے آئی۔ اس سے زیادہ جھوٹ طوفان کیا ہوگا کہ ایک لڑکی کنواری رہتے ہوئے دعویٰ کرے کہ میرے بچہ پیدا ہوا ہے۔ "
Top