Tadabbur-e-Quran - Maryam : 15
وَ سَلٰمٌ عَلَیْهِ یَوْمَ وُلِدَ وَ یَوْمَ یَمُوْتُ وَ یَوْمَ یُبْعَثُ حَیًّا۠   ۧ
وَسَلٰمٌ : اور سلام عَلَيْهِ : اس پر يَوْمَ : جس دن وُلِدَ : وہ پیدا ہوا وَيَوْمَ : اور جس دن يَمُوْتُ : وہ فوت ہوگا وَيَوْمَ : اور جس دن يُبْعَثُ : اٹھایا جائے گا حَيًّا : زندہ ہو کر
اس پر سلامتی ہے جس روز وہ پیدا ہوا، جس دن وہ مرے گا اور جس دن زندہ کرکے اٹھایا جائے گا
وَسَلامٌ عَلَيْهِ يَوْمَ وُلِدَ وَيَوْمَ يَمُوتُ وَيَوْمَ يُبْعَثُ حَيًّا۔ ہر مرحلہ میں مبارک سلامت : یہ فرشتوں کی مبارک سلامت کا حوالہ ہے کہ یہ مرد حق دنیا میں جس دن آیا قدوسیوں نے اس دن مبارک و سلامت کے ساتھ اس کا خیر مقدم کیا، جس دن مرا اس دن بھی انہوں نے " اھلا و سھلا " کے ساتھ اس کا استقبال کیا اور جس دن اٹھایا جائے گا اس دن بھی اسی نعرہ تحیت کے ساتھ وہ اس کو خوش آمدید کہیں گے۔ یہ اشارہ ہے اس بات کی طرف کہ اس دنیا نے اس کے ساتھ جو کچھ کیا کیا، خدا کے ہاں ہر مرحلہ میں اس کے ساتھ جو معاملہ ہوا یا ہوگا وہ مبارک سلامت کا ہے۔
Top