Tadabbur-e-Quran - Al-Anbiyaa : 50
وَ هٰذَا ذِكْرٌ مُّبٰرَكٌ اَنْزَلْنٰهُ١ؕ اَفَاَنْتُمْ لَهٗ مُنْكِرُوْنَ۠   ۧ
وَھٰذَا : اور یہ ذِكْرٌ : نصیحت مُّبٰرَكٌ : بابرکت اَنْزَلْنٰهُ : ہم نے اسے نازل کیا اَفَاَنْتُمْ : تو کیا تم لَهٗ : اس کے مُنْكِرُوْنَ : منکر (جمع)
اور یہ بھی ایک بابرکت یاد دہانی ہے جو ہم نے نازل فرمائی ہے تو کیا تم اس کے منکر ہی بنے رہو گے
یعنی جس طرح موسیٰ کو تورات عطا فرمائی تھی اسی طرح یہ مبارک کتاب بھی ہم نے اتاری ہے۔ اگرچہ یہ باران رحمت کی طرح یکسر خیر و برکت ہے لیکن اس سے فیض صرف انہی کو پہنچے گا جن کے اندر صلاحیت ہے۔ افانتم لہ منکرون یہ قریش کو مخاطب کر کے فرمایا کہ کیا تم اس نعمت کو قبول کرنے سے انکار کر رہے ہو ! مطلب یہ ہے کہ اگر اس نعمت کا انکار کر رہے ہو تو سوچ لو کہ کس چیز کا انکار کر رہے ہو ! حضرت موسیٰ کا ذکر پچھلی سورة میں تفصیل سے گزر چکا ہے اس وجہ سے یہاں صرف سرسری اشارہ کر کے آگے حضرت ابراہیم کا ذکر کسی قدر تفصیل کے ساتھ فرمایا۔
Top