Tafheem-ul-Quran - Al-Furqaan : 66
اِنَّهَا سَآءَتْ مُسْتَقَرًّا وَّ مُقَامًا
اِنَّهَا : بیشک وہ سَآءَتْ : بری مُسْتَقَرًّا : ٹھہرنے کی جگہ وَّمُقَامًا : اور (برا) مقام
وہ تو بڑا ہی بُرا مستقر اور مقام ہے۔ 82
سورة الْفُرْقَان 82 یعنی یہ عبادت ان میں کوئی غرور پیدا نہیں کرتی۔ انہیں اس بات کا کوئی زعم نہیں ہوتا کہ ہم تو اللہ کے پیارے اور اس کے چہیتے ہیں، بھلا آگ ہمیں کہاں چھو سکتی ہے۔ بلکہ اپنی ساری نیکیوں اور عبادتوں کے باوجود وہ اس خوف سے کانپتے رہتے ہیں کہ کہیں ہمارے عمل کی کو تاہیاں ہم کو مبتلائے عذاب نہ کردیں۔ وہ اپنے تقویٰ کے زور سے جنت جیت لینے کا پندار نہیں رکھتے، بلکہ اپنی انسانی کمزوریوں کا اعتراف کرتے ہوئے عذاب سے بچ نکلنے ہی کو غنیمت سمجھتے ہیں، اور اس کے لیے بھی ان کا اعتماد اپنے عمل پر نہیں بلکہ اللہ کے رحم و کرم پر ہوتا ہے۔
Top