Tafheem-ul-Quran - Al-Qalam : 34
اِنَّ لِلْمُتَّقِیْنَ عِنْدَ رَبِّهِمْ جَنّٰتِ النَّعِیْمِ
اِنَّ لِلْمُتَّقِيْنَ : بیشک متقی لوگوں کے لیے عِنْدَ رَبِّهِمْ : ان کے رب کے نزدیک جَنّٰتِ : باغات ہیں النَّعِيْمِ : نعمتوں والے
19 یقیناً خدا ترس لوگوں کے لیے اُن کے ربّ  کے ہاں نعمت بھری جنّتیں ہیں
سورة الْقَلَم 19 مکہ کے بڑے بڑے سردار مسلمانوں سے کہتے تھے کہ ہم کو یہ نعمتیں جو دنیا میں مل رہی ہیں، یہ خدا کے ہاں ہمارے مقبول ہونے کی علامت ہیں، اور تم جس بد حالی میں مبتلا ہو یہ اس بات کی دلیل ہے کہ تم خدا کے مغضوب ہو۔ لہذا اگر کوئی آخرت ہوئی بھی، جیسا تم کہتے ہو، تو ہم وہاں بھی مزے کریں گے اور عذاب تم پر ہوگا نہ کہ ہم پر۔ اس کا جواب ان آیات میں دیا گیا ہے۔
Top