Tafseer-al-Kitaab - Maryam : 62
لَا یَسْمَعُوْنَ فِیْهَا لَغْوًا اِلَّا سَلٰمًا١ؕ وَ لَهُمْ رِزْقُهُمْ فِیْهَا بُكْرَةً وَّ عَشِیًّا
لَا يَسْمَعُوْنَ : وہ نہ سنیں گے فِيْهَا : اس میں لَغْوًا : بےہودہ اِلَّا سَلٰمًا : سوائے سلام وَلَهُمْ : اور ان کے لیے رِزْقُهُمْ : ان کا رزق فِيْهَا : اس میں بُكْرَةً : صبح وَّعَشِيًّا : اور شام
وہاں وہ کوئی بےہودہ بات نہ سنیں گے (ہر طرف سے) سلام ہی سلام (کی آوازیں چلی آئیں گی) اور وہاں ان کا کھانا صبح و شام (انہیں ملتا رہے گا) ۔
[23] اردو کی طرح عربی محاورے میں بھی صبح شام سے مراد دوام ہے۔
Top