Tafseer-al-Kitaab - Al-Ahzaab : 57
اِنَّ الَّذِیْنَ یُؤْذُوْنَ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ لَعَنَهُمُ اللّٰهُ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ وَ اَعَدَّ لَهُمْ عَذَابًا مُّهِیْنًا
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : جو لوگ يُؤْذُوْنَ : ایذا دیتے ہیں اللّٰهَ : اللہ وَرَسُوْلَهٗ : اور اس کا رسول لَعَنَهُمُ : ان پر لعنت کی اللّٰهُ : اللہ فِي الدُّنْيَا : دنیا میں وَالْاٰخِرَةِ : اور آخرت وَاَعَدَّ : اور تیار کیا اس نے لَهُمْ : ان کے لیے عَذَابًا مُّهِيْنًا : رسوا کرنے والا عذاب
بیشک جو لوگ اللہ اور اس کے رسول کو اذیت دیتے ہیں ان پر دنیا اور آخرت (دونوں) میں اللہ نے لعنت فرمائی ہے اور ان کے لئے رسوا کن عذاب تیار کر رکھا ہے۔
[59] اللہ کو اذیت دینے کے دو مطلب ہیں ایک یہ کہ اس کی نافرمانی کی جائے اور دوسرے یہ کہ اس کے رسول کو اذیت دی جائے، کیونکہ جس طرح رسول ﷺ کی اطاعت اللہ کی اطاعت ہے اسی طرح رسول ﷺ پر طعن اللہ پر طعن اور رسول ﷺ کی نافرمانی اللہ کی نافرمانی ہے۔
Top