Anwar-ul-Bayan - Al-Baqara : 32
وَ اِذْ قُلْنَا ادْخُلُوْا هٰذِهِ الْقَرْیَةَ فَكُلُوْا مِنْهَا حَیْثُ شِئْتُمْ رَغَدًا وَّ ادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا وَّ قُوْلُوْا حِطَّةٌ نَّغْفِرْ لَكُمْ خَطٰیٰكُمْ١ؕ وَ سَنَزِیْدُ الْمُحْسِنِیْنَ
وَاِذْ قُلْنَا : اور جب ہم نے کہا ادْخُلُوْا : تم داخل ہو هٰذِهِ : اس الْقَرْيَةَ : بستی فَكُلُوْا : پھر کھاؤ مِنْهَا : اس سے حَيْثُ شِئْتُمْ : جہاں سے تم چاہو رَغَدًا : با فراغت وَادْخُلُوْا : اور تم داخل ہو الْبَابَ : دروازہ سُجَّدًا : سجدہ کرتے ہوئے وَقُوْلُوْا : اور کہو حِطَّةٌ : بخش دے نَغْفِرْ : ہم بخش دیں گے لَكُمْ : تمہیں خَطَايَاكُمْ : تمہاری خطائیں وَسَنَزِيْدُ : اور ہم عنقریب زیادہ دیں گے الْمُحْسِنِیْنَ : نیکی کرنے والوں کو
انہوں نے کہا تو پاک ہے جتنا علم تو نے ہمیں بخشا ہے اس کے سوا ہمیں کچھ معلوم نہیں، بیشک تو دانا (اور) حکمت والا ہے
(2:32) سبحنک۔ مضاف مضاف الیہ ۔ تو پاک ہے۔ الا ما علمتنا۔ الا حرف استثناء ۔ ما موصولہ۔ علمتنا فعل فاعل اور مفعول مل کر جملہ فعلیہ ہوکر صلہ ۔ موصول وصلہ مل کر مستثنی اپنے مستثنی منہ (علم) کا (ہمیں تو کچھ علم نہیں) مگر وہی جو تو نے ہمیں علم دیا۔ العلیم بروزن فعیل مبالغہ کا صیغہ ہے۔ بڑا دانا ۔ خوب جاننے والا۔ الحکیم۔ فعیل کے وزن پر صفت مشبہ کا صیغہ ہے۔ اللہ تعالیٰ کے اسماء حسنی میں سے ہے حکمت والا۔
Top