Urwatul-Wusqaa - Hud : 99
وَ اُتْبِعُوْا فِیْ هٰذِهٖ لَعْنَةً وَّ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ١ؕ بِئْسَ الرِّفْدُ الْمَرْفُوْدُ
وَاُتْبِعُوْا : اور ان کے پیچھے لگا دی گئی فِيْ هٰذِهٖ : اس میں لَعْنَةً : لعنت وَّ : اور يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : قیامت کے دن بِئْسَ : برا الرِّفْدُ : انعام الْمَرْفُوْدُ : انہیں انعام دیا گیا
اور اس دنیا میں بھی لعنت ان کے پیچھے لگی اور قیامت میں بھی تو دیکھو کہ کیا ہی برا صلہ ہے جو ان کے حصے میں آیا
دنیا میں بھی ان کا پیچھا لعنت نے کیا اور آخرت میں بھی وہی ان کا استقبال کرے گی ۔ 125 ” اس دنیا میں بھی لعنت ان کے پیچھے لگی “ فرعون کو مرے ہوئے ہزاروں سال گزر گئے لیکن آج بھی اس کا نام لیا جاتا ہے تو سو سو پھٹکار اس کو پڑتی ہے اور قیامت تک پڑتی رہے گی کیونکہ وہ بھی اس وقت اپنی قوم کا لیڈر تھا اور لیڈر کا آگے آگے رہنا ضروری ہے اس لئے فرمایا وہ آگے ہی رہے گا اور لعنت اس کے پیچھے پیچھے رہے گی گویا لعنت ان کو بخش دی گئی اور انہی کی ہو کر رہ گئی یہ دنیا کا حال تھا اور تا قیامت رہے گا لیکن قیامت کے دن بھی اگر ان کی کچھ امداد کی گئی یا انہیں کوئی چیز بخشی گئی تو وہ لعنت و پھٹکار ہی ہوگی۔ کیو کہ ” رفد “ لغت میں اس چیز کو کہتے ہیں جو کسی چیز کو سہارا دینے کے لئے اس کے ساتھ رکھی جاتی ہے اور اس کے معنی مدد کرنے اور بخش دینے کے بھی آئے ہیں لیکن ” بئس “ کے لفظ نے یہ واضح کردیا کہ جو کچھ ان کی مدد ہوی اور جو چیز ان کو بخشی جائے گی وہ بری ہی ہوگی بھلائی کا اس میں نام نہیں ہوگا۔
Top