Urwatul-Wusqaa - Ar-Ra'd : 20
الَّذِیْنَ یُوْفُوْنَ بِعَهْدِ اللّٰهِ وَ لَا یَنْقُضُوْنَ الْمِیْثَاقَۙ
الَّذِيْنَ : وہ جو کہ يُوْفُوْنَ : پورا کرتے ہیں بِعَهْدِ اللّٰهِ : اللہ کا عہد وَلَا يَنْقُضُوْنَ : اور وہ نہیں توڑتے الْمِيْثَاقَ : پختہ قول و اقرار
یہ وہ لوگ ہیں کہ اللہ کے ساتھ اپنا عہد پورا کرتے ہیں اپنا قول وقرار توڑنے والے نہیں
جو لوگ وعدہ کو پورا کرتے ہیں اور عہد و پیمان کو توڑتے نہیں 36 ؎ اب اس آیت سے ان لوگوں کے اعمال گنائے ہیں جنہوں نے احکام حق قبول کئے اور دنیا کیلئے نافع ہوگئے اور یہ اعمال کیا کیا ہیں ان کی تفصیل دی جا رہی ہے۔ فرمایا : وہ اللہ کی بندگی کا عہد پورا کرتے ہیں اور اپنی عبودیت میں سچے اور کامل ہیں اور اپنے مالک حقیقی کے عہد کو کبھی نہیں توڑتے اس عہد سے مراد وہی فطری عہد ہے جس کو ” عبدالست “ ” عبدازل “ عالم ارواح “ کا عہد اور ” روز میثاق کا عہد “ کے ناموں سے یاد کیا جاتا ہے اور ہم اس کو عہد فطرت کہتے ہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اس کا یہ نام خود قرآن کریم میں بتایا ہے جہاں ارشاد فرمایا ۔ فطرت اللہ النبی فطر الناس علیھا اور اس کی تفصیل ہم سورة الاعراف کی آیت 172 ‘ حاشیہ نمبر 196 ‘ جلد سوم کے صفحہ 781 پر پوری تفصیل سے بیان کر آئے ہیں وہاں سے ملاحظہ فرمالیں۔
Top