Urwatul-Wusqaa - Ibrahim : 28
اَلَمْ تَرَ اِلَى الَّذِیْنَ بَدَّلُوْا نِعْمَتَ اللّٰهِ كُفْرًا وَّ اَحَلُّوْا قَوْمَهُمْ دَارَ الْبَوَارِۙ
اَلَمْ تَرَ : کیا تم نے نہیں دیکھا اِلَى : کو الَّذِيْنَ : وہ جنہوں نے بَدَّلُوْا : بدل دیا نِعْمَةَ اللّٰهِ : اللہ کی نعمت كُفْرًا : ناشکری سے وَّاَحَلُّوْا : اور اتارا قَوْمَهُمْ : اپنی قوم دَارَ الْبَوَارِ : تباہی کا گھر
کیا تم نے ان لوگوں پر نظر نہیں کی جنہیں اللہ نے نعمت عطا فرمائی تھی مگر انہوں نے کفران نعمت سے اسے بدل ڈالا اور اپنے گروہ کو ہلاکت کے گھر میں جا اتارا ؟
ان لوگوں کی حالت کی طرف توجہ دلائی ہے جنہوں نے کفران نعمت سے کام لیا 29 ؎ زیر نظر آیت میں مشرکین مکہ کی طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ ملک کی ریاست و پیشوائی کی باگ انہیں کی ہاتھ میں تھی اور عامۃ الناس انہیں کے پیچھے چلتے تھے فرمایا ان کی محرومی دیکھو کہ کس طرح اللہ کی نعمت کی ناشکری کر رہے ہیں اور کلمہ طیبہ کی جگہ کلمہ خبیثہ کو اپنا شعار بنا لیا ہے ؟ اللہ نے انہیں قوم کی پیشوائی دی تھی پس ان کا فرض تھا کہ دعوت حق کی قبولیت میں سب سے آگے ہوتے اور قوم کی سچی راہنمائی کرتے مگر انہوں نے استبدلال نعمت کی راہ پسند کی خود بھی گمراہ ہوئے اور اپنی قوم کو بھی گمراہی میں دھکیل دیا۔
Top