Urwatul-Wusqaa - Al-Anbiyaa : 19
وَ لَهٗ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ وَ مَنْ عِنْدَهٗ لَا یَسْتَكْبِرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِهٖ وَ لَا یَسْتَحْسِرُوْنَۚ
وَ لَهٗ : اور اسی کے لیے مَنْ : جو فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَالْاَرْضِ : اور زمین میں وَ مَنْ : اور جو عِنْدَهٗ : اس کے پاس لَا يَسْتَكْبِرُوْنَ : وہ تکبر (سرکشی) نہیں کرتے عَنْ : سے عِبَادَتِهٖ : اس کی عبادت وَ : اور لَا يَسْتَحْسِرُوْنَ : نہ وہ تھکتے ہیں
آسمانوں میں جو کوئی ہے اور زمین میں جو کوئی ہے سب اس کے لیے ہے ، جو اس کے حضور ہیں وہ کبھی گھمنڈ میں آ کر اس کی بندگی سے سرتابی نہیں کرتے ، نہ کبھی تھکتے ہیں
آسمان و زمین میں جو کچھ ہے وہ اللہ ہی کا ہے اور فرشتے بھی اسی کی مخلوق ہیں : 19۔ زیر نظر آیت سے توحید الہی کا سبق شروع ہو رہا ہے تاکہ قوم کو ہر قسم کی خوراک ‘ دوا اور پرہیز سے برابر آگاہ رکھا جاسکے اور یہ بھی باور کر ادیا جائے کہ جس طرح جسم کو ان ساری چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے روح کو بھی ہوتی ہے لیکن افسوس کہ جسم کی ان ضروریات کا خیال تو ہر ایک انسان رکھتا ہے چاہے امیر ہو یا غریب بلکہ امراء کچھ زیادہ ہی اس میں دلچسپی رکھتے ہیں لیکن روح کی اس ضرورت کا بہت کم خیال رکھا جاتا ہے جو لوگ انہی ضروریات کے وارث بنائے گئے تھے جو روح کے لئے ضروری ہیں ، انہوں نے وراثت کے الفاظ کو تو خوب یاد کیا روح کی اس ضرورت کو وہ بھی بھول گئے اور ان کا بھی سارا زور اسی جسم کی ضروریات پر ہی رہ گیا تاکہ ان کے اپنے جسم کی حفاظت بھی خوب چلتی رہے اور ان کا گوشت و پوست اور جسمانی ڈیل وڈول دوسروں کی نسبت زیادہ بہتر ہو اور اگر محسوس نہ کریں تو میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ آپ بھی وہی کچھ دیکھ رہے ہیں جو میں دیکھ رہا ہوں فرق ہے تو صرف یہ کہ میں بولتا ہوں اور آپ خاموش ہیں ۔ بہرحال آیت زیر نظر میں بیان فرمایا جا رہا ہے کہ ” آسمانوں میں جو کوئی ہے اور زمین میں جو کوئی سب اس اللہ رب العزت کے لئے ہے اور اس کے ملائکہ اس کے حضور میں حاضر ہیں جو کبھی گھمنڈ میں آکر اس کی بندگی سے سرتابی نہیں کرتے اور نہ ہی کبھی تھکتے ہیں ۔ “ مطلب یہ ہے کہ اگر تم نے مخالفت پر کمر باندھ لی ہے تو اس کے پاس اور مخلوق بھی ہے وہ چاہے گا تو اس سے وہ کام لے لے گا جو حقیقت میں تمہارے ذمہ کا تھا کہ ہمارا رسول تمہاری جنس سے ہے اور تم ہی کی اصلاح کے لئے اس کو بھیجا گیا ہے تم اس کی نافرمانی کرکے اپنا نقصان کر رہے ہو اس کی دنیوی کامیابی کے لئے بھی ہم نے ایک وقت مقرر کر رکھا ہے جونہی وہ وقت آتا ہے تمہارے دیکھتے ہی دیکھتے تمہیں بھسم کرکے رکھ دیا جائے گا اور کامیابی اس کے حصے میں آئے گی جس کی باتیں سن کر تم مجنون ‘ ساحر ‘ سحر زدہ ‘ شاعر اور کاہن کے الزامات تراشتے ہو ایسا ہونا کیوں ضروری ہے ؟ اس لئے کہ زمین و آسمان کا مالک حقیقی وہ ہے جو کچھ ان کے درمیان ہے ان سب کا بھی اس میں سے جو کچھ تمہارے ہاتھ میں دیا گیا ہے وہ بطور آزمائش عارضی طور پر تھا لیکن تم اس کے حقیقی مالک بن کر بیٹھ گئے اس لئے ضروری ہوا کہ ایسے غاصبوں کو انکے غصب کا مزہ چکھایا جائے ۔
Top