Urwatul-Wusqaa - Al-Muminoon : 32
فَاَرْسَلْنَا فِیْهِمْ رَسُوْلًا مِّنْهُمْ اَنِ اعْبُدُوا اللّٰهَ مَا لَكُمْ مِّنْ اِلٰهٍ غَیْرُهٗ١ؕ اَفَلَا تَتَّقُوْنَ۠   ۧ
فَاَرْسَلْنَا : پھر بھیجے ہم نے فِيْهِمْ : ان کے درمیان رَسُوْلًا : رسول (جمع) مِّنْهُمْ : ان میں سے اَنِ : کہ اعْبُدُوا : تم عبادت کرو اللّٰهَ : اللہ مَا لَكُمْ : نہیں تمہارے لیے مِّنْ اِلٰهٍ : کوئی معبود غَيْرُهٗ : اس کے سوا اَفَلَا تَتَّقُوْنَ : کیا پھر تم ڈرتے نہیں
ان میں بھی اپنا رسول بھیجا جو خود انہی میں سے تھا کہ اللہ کی بندگی کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں کیا تم ڈرتے نہیں ؟
عاد قوم اور ثمود قوم کے رسولوں نے بھی توحید کا درس ہی دیا تھا : 32۔ قوم عاد کی طرف اللہ تعالیٰ نے ہود (علیہ السلام) کو اور قوم ثمود کی طرف صالح (علیہ السلام) کو رسول بنا کر بھیجا جن کا ذکر سورة الاعراف اور سورة ہود میں تفصیل کے ساتھ کیا گیا اور ان دونوں رسولوں کی مختصر سرگزشتیں بھی سورة ہود میں گزر چکی ہیں اور اس جگہ بھی ان کے توحید کے درس کے متعلق اشارہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ انہوں نے اپنی اپنی قوم کو ڈرانے کی پوری کوشش کی لیکن قوم کے سرداروں نے ان کی ایک نہ مانی اور انجام کار انکو اللہ تعالیٰ کے عذاب نے آلیا جس کے نتیجہ میں سب ہلاک ہو کر رہ گئے اور اللہ تعالیٰ نے اپنے رسولوں اور ان پر ایمان لانے والوں کو بچایا اور یہی اللہ رب ذوالجلال والاکرام کی سنت ہے اور ظاہر ہے کہ سنت اللہ کبھی تبدیل نہیں ہوتی ۔
Top