Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 213
فَلَا تَدْعُ مَعَ اللّٰهِ اِلٰهًا اٰخَرَ فَتَكُوْنَ مِنَ الْمُعَذَّبِیْنَۚ
فَلَا تَدْعُ : پس نہ پکارو مَعَ اللّٰهِ : اللہ کے ساتھ اِلٰهًا اٰخَرَ : کوئی دوسرا معبود فَتَكُوْنَ : کہ ہوجاؤ مِنَ : سے الْمُعَذَّبِيْنَ : مبتلائے عذاب
اور (اے مخاطب ! ) تو اللہ کے ساتھ دوسرے معبودوں کو نہ پکار ورنہ تجھ پر بھی عذاب ہو گا
اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو معبود نہ بناؤ ورنہ عذاب دیئے جانے والوں میں ہوجاؤ گے : 213۔ اللہ تعالیٰ کی ذات بابرکات کی صفات بھی لامحدود ہیں اور بلاشبہ جس وہ ذات وحدہ لاشریک لہ ہے اسی طرح اپنی صفات میں بھی واحد ویکتا ہے اور اس کی ذات وصفات میں اس کا کوئی شریک نہیں کیونکہ وہ سمیع ہے تو ایسا کہ کوئی آلہ سماعت نہیں رکھتا اور اگر بصیر ہے تو ایسا کہ دیکھنے کے آلہ آنکھ کا وہ محتاج نہیں ہے گویا وہ آنکھ نہیں رکھتا ، اس لئے اس کی ذات وصفات میں کسی دوسرے کو اس کا شریک مت ٹھہراؤ اگر تم نے ایسا کیا تو یہ ایسا جرم ہوگا جو کبھی بھی قابل معافی نہیں ہو سکتا اور ظاہر ہے کہ جب قابل معانی نہیں تو اس کے لئے عذاب کا دیا جانا بھی لازمی وضروری ہے ، زیر نظر آیت انہیں آیات میں سے ہے جو رسول اللہ ﷺ کو مخاطب کرکے کہی گئیں لیکن مقصود دوسروں کو سنانا ہے اور اس طرح یہ آیت اور اس جیسی بہت سی دوسری آیات رسول اللہ ﷺ کی امت کے ایک ایک فرد کو مخاطب کرکے سنائی گئی ہیں تاکہ ہر سننے والا نصیحت حاصل کرسکے ۔
Top