Urwatul-Wusqaa - Al-Qasas : 74
وَ یَوْمَ یُنَادِیْهِمْ فَیَقُوْلُ اَیْنَ شُرَكَآءِیَ الَّذِیْنَ كُنْتُمْ تَزْعُمُوْنَ
وَيَوْمَ : اور جس دن يُنَادِيْهِمْ : وہ پکارے گا انہیں فَيَقُوْلُ : تو وہ کہے گا اَيْنَ : کہاں شُرَكَآءِيَ : میرے شریک الَّذِيْنَ : وہ جو كُنْتُمْ تَزْعُمُوْنَ : تم گمان کرتے تھے
اور جس دن (اللہ) ان کو پکارے گا پھر فرمائے گا کہ تمہارے وہ شریک کہاں ہیں جن کا تم کو دعویٰ تھا (کہ وہ میرے شریک ہیں)
بلاشبہ مشرکین سے کہا جائے گا کہ میرے شریکوں کو بلاؤ جن کو تم نے شریک بنایا تھا : 74۔ زیر نظر آیت وہی ہے جو اس سے پہلے 62 کے طور پر گز چکی ہے جہاں سے یہ مضمون چلا تھا اور اس کو دوبارہ اس جگہ بیان کرنا گویا اتمام حجت کے طور پر ہے کہ ایک بات کو بار بار تمہارے سامنے بیان کیا جا رہا ہے لیکن تم ایسے مدہوش انسان ہو کہ تمہارے کان پر جوں بھی نہیں رینگتی کہ یہ جو بار بار ہم کو کہا جارہا ہے کہ بلاؤ اپنے شریکوں کو جو تم نے اپنے زعم میں میرے لئے بنا لئے تھے اگرچہ یہ پکار تو قیامت کے روز ہوگی لیکن ہمارا حق تو بنتا ہے کہ ہم اپنی زندگی کا تجزیہ کرکے دیکھیں کہ کہیں ہم تو شرک کے مرتکب نہیں ہو رہے اور پھر جب تم اس طرح تجزیہ کر کے اس نتیجہ پر پہنچو کہ انکی یہ بیماری تو ہمارے اندر بھی موجود ہے تو یہ سوچ آنے کے بعد تم ہر وقت اس کا علاج کرلو اور اس مہلک مرض سے اپنے آپ کو بچا لو اس لئے کہ اگر تم زندہ ہو تو بلاشبہ تم کو کوئی زندگی دینے والا بھی ہے اور یہ بھی کہ جس نے تم کو یہ زندگی عطا کی ہے بلاشبہ وہ تم پر موت بھی طاری کرے گا اور جب وہ خود کہہ رہا ہے کہ میں تم کو دوبارہ زندہ کروں گا تو تمہارے لئے اس کا ماننا اور تسلیم کرنا مشکل کیوں ہو رہا ہے ؟ کیا تمہارا پہلی بار اس طرح پیدا کردینا اس بات کی دلیل نہیں کہ جس نے تم کو پہلی بار پیدا کیا ہے وہ تم کو دوسری بار بھی پیدا کرسکتا ہے اور پھر جب وہ دوسری بار پیدا کرسکتا ہے اور یقینا وہ پیدا کرے گا تو ظاہر ہے کہ وہی یہ بات بھی کہہ رہا ہے کہ میں تم سے یہ باتیں پوچھوں گا تو لازما اس کو یہ سوال کرنے میں اتنی بات کو مان لینے اور ان سے پوچھے جانے والے سوالوں کی آج ہی تیاری کرلینے میں تمہارے لئے کتنی آسانی ہے لیکن تم ہو کہ اس آسانی سے ذرا بھی فائدہ حاصل کرنے کے لئے تیار نہیں ۔
Top