Urwatul-Wusqaa - Al-Maaida : 34
اِلَّا الَّذِیْنَ تَابُوْا مِنْ قَبْلِ اَنْ تَقْدِرُوْا عَلَیْهِمْ١ۚ فَاعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ۠   ۧ
اِلَّا : مگر الَّذِيْنَ تَابُوْا : وہ لوگ جنہوں نے توبہ کرلی مِنْ قَبْلِ : اس سے پہلے اَنْ : کہ تَقْدِرُوْا : تم قابو پاؤ عَلَيْهِمْ : ان پر فَاعْلَمُوْٓا : تو جان لو اَنَّ : کہ اللّٰهَ : اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا رَّحِيْمٌ : رحم فرمانے والا
مگر ہاں ! ان میں سے جو لوگ قبل اس کے کہ تم ان لوگوں پر قابو پاؤ ، توبہ کرلیں تو جان لو کہ اللہ بخشنے والا رحمت رکھنے والا ہے
مغلوب ہونے سے پہلے اصلاح حاصل کرلینے والوں کا حکم : 110: مذکورہ سزائیں جو اوپر ذکر کی گئی ہیں یہ صرف ان باغیوں کے خلاف استعمال کی جائیں گی جو حکومت کے حالات پر قابوپانے سے پہلے تک اپنی بغاوت پر اڑے رہے ہوں اور حکومت نے اپنی طاقت سے ان کو مغلوب و مقہور کیا ہو جو لوگ حکومت کے ایکشن سے پہلے ہی توبہ کر کے اپنے رویہ کی اصلاح کرچکے ہوں ان کے خلاف ان کے سابق رویہ کی بناء پر اس قسم کا کوئی اقدام جائز نہیں ہوگا بلکہ اب ان کے ساتھ عام قانون کے تحت معاملہ ہوگا اگر ان کے ہاتھوں عام شہریوں کے حقوق تلف ہوئے ہیں تو حتی الامکان ان کی تلافی کرادی جائے گی اور یہ بھی بیان کا پ گیا ہے کہ جب وہ گرفتار ہونے سے پہلے خود ہی اپنے آپ کو حکومت کے حوالے کردیں تو اس طرح حقوق اللہ معاف ہوجائیں گے لیکن اگر انہوں نے کسی کا مال لوٹا ہے تو وہ واپس کرنا ہوگا ، اگر کسی کو قتل کیا ہے تو اس کا قصاص یا دیت ادا کرنی ہوگی ، کسی کو زخمی کیا ہے تو اسکی سزا بھگتنی ہوگی اور اس استثناء کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوا کہ جب کسی ملک میں ایسے عناصر موجود ہوں جو ” فَسَادٍ فِی الْاَرْضِ “ کے مرتکب ہوئے ہوں یا انہوں نے یہ پیشہ اختیار کرلیا ہو حکومت بھی اپنا زور لگا چکی ہو لیکن وہ قابو میں نہ آئے ہوں اور ایسی حالت روز بروز بڑھتی جا رہی ہو تو حکومت اس بات کا اعلان کرسکتی ہے کہ جو لوگ ایسے جرائم کے مرتکب ہوچکے ہیں اگر وہ ان افعال سے صحیح معنوں میں تائب ہو کر خود اپنے آپ کو حکومت کے سپرد کردیں تو حکومت ایسے لوگوں کو امان دے دی گئ تو حکومت اس چھوٹ کی مجاز ہے تاکہ اس طرح امن قائم کرنے میں مدد مل سکے اور پھر جب وہ اپنے آپ کو حکومت کے سپرد کردیں تو حکومت اپنے وعدہ کے مطابق اس سے باز پرس نہ کرنے کی پابند ہے ۔ اس طرح سے ان پر قابو پا لینے کے بعد ان سے مواخذہ نہیں ہوگا۔
Top