Urwatul-Wusqaa - Al-An'aam : 155
وَ هٰذَا كِتٰبٌ اَنْزَلْنٰهُ مُبٰرَكٌ فَاتَّبِعُوْهُ وَ اتَّقُوْا لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُوْنَۙ
وَھٰذَا : اور یہ كِتٰب : کتاب اَنْزَلْنٰهُ : ہم نے نازل کی مُبٰرَكٌ : برکت والی فَاتَّبِعُوْهُ : پس اس کی پیروی کرو وَاتَّقُوْا : اور پرہیزگاری اختیار کرو لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم پر تُرْحَمُوْنَ : رحم کیا جائے تم پر
اور یہ کتاب ہے جسے ہم نے نازل کیا ہے برکت والی پس چاہیے کہ اس کی پیروی کرو اور پرہیزگاری کا ڈھنگ اختیار کرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے
قرآن کریم کے نزول کا مقصد وحید بھی یہی ہے کہ تم راہ راست پر آجائو : 246: ” وَ ہٰذَا کِتٰبٌ “ اور یہ کتاب ہے یعنی قرآن کریم اور اس کے اتارنے والے بھی ہم ہی ہیں یعنی اللہ تعالیٰ ہی اس کا نازل کرنے والا ہے جس نے اس سے پہلے تورات کو نازل کیا تھا اور اس میں بھی وہ برکت رکھی گئی اور ان باتوں کو جو تورات میں لوگوں نے اپنی طرف سے داخل کردی تھیں نکال کر بالکل صاف اور پاک کردیا گیا ہے اور اس کے نزول کا مقصد بھی یہ ہے کہ تم لوگ اس کی پیروی کرو اور اپنے آپ کو پرہیزگار بنا لو اور ایسا ڈھنگ اختیار کرو کہ تم پر اللہ اپنی خاص رحمت نازل کردے تاکہ تم اس زندگی مین بھی کامیاب وکامران ہو اور تمہاری آخرت بھی سنور جائے جو حقیقت میں کامیابی کہلانے کا استحقاق رکھتی ہے اور یہی اس کتاب یعنی قرآن کریم کے نزول کا مقصد ہے کہ لوگوں کا عقیدہ اور پختہ ہوجائے کہ ہمیں ایک روز اس سارے سازوسامان کو چھوڑ کر اللہ تعالیٰ کے حضور پیش ہونا ہے جہاں ہم سے ہمارے تمام اعمال کا محاسبہ کیا جائے گا۔
Top