Urwatul-Wusqaa - Al-A'raaf : 116
قَالَ اَلْقُوْا١ۚ فَلَمَّاۤ اَلْقَوْا سَحَرُوْۤا اَعْیُنَ النَّاسِ وَ اسْتَرْهَبُوْهُمْ وَ جَآءُوْ بِسِحْرٍ عَظِیْمٍ
قَالَ : کہا اَلْقُوْا : تم ڈالو فَلَمَّآ : پس جب اَلْقَوْا : انہوں نے ڈالا سَحَرُوْٓا : سحر کردیا اَعْيُنَ : آنکھیں النَّاسِ : لوگ وَاسْتَرْهَبُوْهُمْ : اور انہیں ڈرایا وَجَآءُوْ بِسِحْرٍ : اور وہ لائے عَظِيْمٍ : بڑا
موسیٰ نے کہا تم ہی پھینکو ! پھر جب جادوگروں نے پھینکا تو ایسا کیا کہ لوگوں کی نگاہیں جادو سے مار دیں اور ان میں دہشت پھیلا دی اور بہت برا جادو بنا لائے
موسیٰ (علیہ السلام) نے ان کو اپنا کرتب دکھانے کا حکم دیا تو انہوں نے لوگوں کو دنگ کردیا : 127: موسیٰ (علیہ السلام) نے ان کو اپنے دلائل پیش کرنے کا ارشاد فرمایا کہ تم اپنا جتنا زور دکھانا چاہتے ہو دکھا لو میں بعد میں اپنی صداقت کا معجزہ پیش کروں گا۔ آپ کی اس اجازت کا مقصد یہ تھا کہ برسر اقتدار گروہ کی ترجمانی جو سراسر باطل ہی باطل ہے اپنی تمام قوتوں کے ساتھ ظاہر ہوجائے تو اس پر بھر پور وار کر کے اس کی بےسروسامانی اور دلائل کے بودا پن کو عیاں کردیا جائے تاکہ اس کے بعد کسی کو شک و شبہ کی گنجائش باقی نہ رہے اور حق اپنی تمام تابانیوں کے ساتھ جلوہ نما ہوجائے۔ ساحر بلاشبہ اپنے فن کے ماہر تھے انہوں نے اپنے دلائل کو ایسا مدلل بنایا کہ لوگوں کی آنکھیں دیکھتی کی دیکھتی رہ گئیں اور وہ لوگوں کے خیال پر ایسا چھائے کہ وہ باطل کا باطل ہونا پہچان ہی نہ سکے لیکن کسی چیز کا خیال پر چھا جانا اس کے حق کی دلیل نہیں ہو سکتی بناوٹی پھول کتنا ہی خوبصورت دکھائی کیوں نہ دے اور آنکھیں دھوکا ہی کیوں نہ کھا جائیں لیکن اس سے وہ اصل پھول کب بن سکتا ہے ؟ وہ تو آنکھیں بند بھی ہو تو شامہ خود اس کا فیصلہ کر دے گی کہ یہ سراسر بناوٹی ہے۔ ذرا شامہ کے قریب کر کے تو دیکھو قرآن کریم کہتا ہے کہ اس سے لوگوں کے خایل پر انہوں نے ؟ ؟ ؟ تھوڑے سے وقت کے لئے مسحور کردیا کیوں ؟ فرمایا اس لئے کہ انہوں نے بھی اپنی طرف سے اپنے فن کا پورا پورا مظاہرہ کیا تھا جو حق کو چھپانے والے اور حق پر باطل کا پردہ ڈال دینے والے کرتے آئے ہیں ، کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے اور شعبدہ بازی میں ظاہری آنکھیں ہر حال میں دھوکا کھا ہی جاتی ہیں اور جب تک بصارت کے ساتھ بصیرت کو نہ ملا یا جائے اس وقت تک بات ہرگز نہیں کھلتی۔
Top