Urwatul-Wusqaa - At-Tawba : 88
لٰكِنِ الرَّسُوْلُ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مَعَهٗ جٰهَدُوْا بِاَمْوَالِهِمْ وَ اَنْفُسِهِمْ١ؕ وَ اُولٰٓئِكَ لَهُمُ الْخَیْرٰتُ١٘ وَ اُولٰٓئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ
لٰكِنِ : لیکن الرَّسُوْلُ : رسول وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ جو اٰمَنُوْا : ایمان لائے مَعَهٗ : اس کے ساتھ جٰهَدُوْا : انہوں نے جہاد کیا بِاَمْوَالِهِمْ : اپنے مالوں سے وَاَنْفُسِهِمْ : اور اپنی جانیں وَاُولٰٓئِكَ : اور وہی لوگ لَهُمُ : ان کے لیے الْخَيْرٰتُ : بھلائیاں وَاُولٰٓئِكَ : اور یہی لوگ هُمُ : وہ الْمُفْلِحُوْنَ : فلاح پانے والے
لیکن اللہ کے رسول نے اور انہوں نے جو اس کے ساتھ ایمان لائے ہیں اپنے مال سے اور اپنی جانوں سے جہاد کیا یہی لوگ ہیں کہ ان کے لیے نیکیاں ہیں اور یہی ہیں کہ کامیاب ہوئے
ایمان والے لوگ کبھی جہاد سے جی نہیں چرائیں گے۔ 118: اللہ کے رسول ﷺ اور آپ کے سچے شیدائیوں اور پکے اہل ایمان کا کردار اور ان کا انجام بیان ہو رہا ہے جس سے مقصود مخلصین کی تحسین بھی ہے اور منافقین کو غیرت دلانا بھی کہ مرد ہو کر نامردوں کے سے کام کرتے ہو۔ ذرا دنیا و آخرت میں کامیاب و کامران ہونے والوں کی طرف بھی آنکھ بھر کر دیکھو اور ان کی نظروں سے نظریں بھی ملا لو شاید تمہیں حیاء آجائے اور خربوزے کو دیکھ کر ہی خربوزہ رنگ پکڑنے لگے۔ آج کل کے ” غلامان رسول “ ، ” عاشقان رسول “ ، ” محبان رسول “ ، اور ” غلامان مصطفیٰ “ کہلانے والوں کو بھی غور کرنا چاہئے کہ حقیقت میں محمد رسول اللہ ﷺ کے غلاموں ، عاشقوں ، محبوبوں کا مقام کیا ہے اور ان کے کام کیا ہیں ؟ اور وہ کیا کر رہے ہیں ؟ کیا خالی نام رکھ لینے سے کبھی حقیقت بھی بدل جایا کرتی ہے ؟ کیا گدھے کو شیر کی کھال پہنا کر شیر بنایا جاسکتا ہے ؟ ذرا غور کرو کہ ایمان والوں کے ساتھ نبی رحمت ﷺ کا ذکر آنا ان کی ہمت افزائی اور قدر افزائی کے لئے کتنا بڑا اعزاز ہے جو مسلمانوں کی فلاح و کامیابی کا باعث ہوا۔
Top