Urwatul-Wusqaa - At-Tawba : 87
رَضُوْا بِاَنْ یَّكُوْنُوْا مَعَ الْخَوَالِفِ وَ طُبِعَ عَلٰى قُلُوْبِهِمْ فَهُمْ لَا یَفْقَهُوْنَ
رَضُوْا : وہ راضی ہوئے بِاَنْ : کہ وہ يَّكُوْنُوْا : ہوجائیں مَعَ : ساتھ الْخَوَالِفِ : پیچھے رہ جانیوالی عورتیں وَطُبِعَ : اور مہر لگ گئی عَلٰي : پر قُلُوْبِهِمْ : ان کے دل فَهُمْ : سو وہ لَا يَفْقَهُوْنَ : سمجھتے نہیں
اُنہوں نے پسند کیا کہ پیچھے رہ جانے والوں کے ساتھ رہیں اور ان کے دلوں پر مہر لگ گئی پس یہ کچھ سمجھتے نہیں
جس سنگت کو انہوں نے پسند کیا وہ اسی کے قابل تھے : 117: ان کے ڈھانچے تو مردوں کے سے نظر آتے ہیں اور اتنے اتنے بڑے جو ان دکھائی دیتے ہیں ان کو دیکھو رشک آتا ہے لیکن ان کے اندر دل مردوں کے نہیں بلکہ عورتوں کے ہیں اس لئے انہوں نے مردوں کے سے کام کو کبھی پسند نہیں کیا بلکہ عورتوں ہی کی صحبت اختیار کرنے کی کوشش کی اور اس بات پر راضی ہوئے کہ جب کبھی جہاد کا حکم سنا تو دل ہار کر بیٹھ گئے۔ انہوں نے مرد ہو کر غازیوں اور مجاہدوں کی ہم سفری اور ہم رکابی کی بجائے اپنے لئے یہی پسند کیا کہ عورتوں کی طرح گھروں میں بیٹھیں اور ان کی اس مردانگی کی موت کا نتیجہ کیا ہوا ؟ یہ کہ ان کے دلوں پر ٹھپہ لگا دیا گیا کہ اب نہ وہ کوئی صحیح بات سوچ سکتے ہیں اور نہ ہی عزم و ہمت سے کام لے سکتے ہیں۔ یہ کاغذی گھوڑے ہیں جن کے اندر بھس بھرا ہے اس لئے وہ کبھی اپنی حیثیت کو نہیں سمجھ سکیں گے اور ایک وقت آئے گا کہ ان کی دنیوی زندگی کی تاؤ اس طرح ڈوب جائے گی اور یہ مہر زدہ لوگ احکام جہاد کی مصلحتوں اور حکمتوں کو کبھی سمجھ ہی نہیں سکیں گے۔
Top