Tafseer-e-Usmani - Al-Israa : 48
وَ مَا نُرِیْهِمْ مِّنْ اٰیَةٍ اِلَّا هِیَ اَكْبَرُ مِنْ اُخْتِهَا١٘ وَ اَخَذْنٰهُمْ بِالْعَذَابِ لَعَلَّهُمْ یَرْجِعُوْنَ
وَمَا نُرِيْهِمْ : اور نہیں ہم دکھاتے ان کو مِّنْ اٰيَةٍ : کوئی نشانی اِلَّا هِىَ اَكْبَرُ : مگر وہ زیادہ بڑی ہوتی تھی مِنْ اُخْتِهَا : اپنی بہن سے وَاَخَذْنٰهُمْ : اور پکڑ لیا ہم نے ان کو بِالْعَذَابِ : عذاب میں۔ ساتھ عذاب کے لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُوْنَ : تاکہ وہ لوٹ آئیں
اور جو دکھلاتے گئے ہم ان کی نشانی سو پہلی سے بڑی2 اور پکڑا ہم نے ان کو تکلیف میں تاکہ وہ باز آئیں3
2  یعنی ایک سے ایک بڑھ کر نشان اپنی قدرت کا اور موسیٰ کی صداقت کا دکھلایا۔ 3  یعنی آخر وہ نشان بھیجے جو ایک طرح کے عذاب کا رنگ اپنے اندر رکھتے تھے۔ جیسا کہ سورة " اعراف " میں گزرا۔ (فَاَرْسَلْنَا عَلَيْهِمُ الطُّوْفَانَ وَالْجَرَادَ وَالْقُمَّلَ وَالضَّفَادِعَ ) 7 ۔ الاعراف :133) غرض یہ تھی کہ ڈر کر اپنی حرکتوں سے باز آجائیں۔ "
Top