Tafseer-e-Usmani - Al-A'raaf : 125
قَالُوْۤا اِنَّاۤ اِلٰى رَبِّنَا مُنْقَلِبُوْنَۚ
قَالُوْٓا : وہ بولے اِنَّآ : بیشک ہم اِلٰى : طرف رَبِّنَا : اپنا رب مُنْقَلِبُوْنَ : لوٹنے والے
وہ بولے ہم کو تو اپنے رب کی طرف لوٹ کر جانا ہی ہے2
2 ساحرین توحید اور تمنائے لقاء اللہ کی شراب سے مخمور ہوچکے تھے، جنت و دوزخ گویا آنکھوں کے سامنے تھیں۔ بھلا وہ ان دھمکیوں کی کیا پرواہ کرسکتے تھے انہوں نے صاف کہہ دیا کہ کچھ مضائقہ نہیں جو کرنا ہو کر گزر پھر ہم کو اپنے خدا کے پاس جانا ہے تیرے سر ہو کر سہی۔ وہاں کے عذاب سے یہاں کی تکلیف آسان ہے اور اس کی رحمت و خوشنودی کے راستہ میں دنیا کی بڑی سے بڑی تکالیف و مصائب کا برداشت کرلینا بھی عاشقوں کے لیے سہل ہے۔ " ہنیئًا لارباب النعیم نعیمہم۔ وللعاشق المسکین مایتجرَّع "
Top