Jawahir-ul-Quran - Al-Kahf : 7
اِنَّا جَعَلْنَا مَا عَلَى الْاَرْضِ زِیْنَةً لَّهَا لِنَبْلُوَهُمْ اَیُّهُمْ اَحْسَنُ عَمَلًا
اِنَّا : بیشک ہم جَعَلْنَا : ہم نے بنایا مَا : جو عَلَي الْاَرْضِ : زمین پر زِيْنَةً : زینت لَّهَا : اس کے لیے لِنَبْلُوَهُمْ : تاکہ ہم انہیں آزمائیں اَيُّهُمْ : کون ان میں سے اَحْسَنُ : بہتر عَمَلًا : عمل میں
ہم نے بنایا ہے جو کچھ زمین پر ہے9 اس کی رونق تاکہ جانچیں لوگوں کو کون ان میں اچھا کرتا ہے کام
9:۔ ” انا جعلنا الخ “ مشرکین کیوں نہیں مانتے ؟ محض اس لیے کہ ان کے پاس دولت ہے۔ باغات اور محلات ہیں۔ تو انہیں اس دنیوی شان و شوکت پر مغرور نہیں ہوجانا چاہئے۔ زمین پر ہم نے جو کچھ پیدا کیا ہے۔ سونا، چاندی، زر و جواہر، حیوانات کی انواع و اقسام، سرسبز و شاداب کھیتیاں، رنگارنگ پھول اور میوے یہ سب زمین کے لیے چند روزہ زینت ہے اور سب کچھ محض بنی آدم کی آزمائش و امتحان کے لیے پیدا کیا ہے کہ کون اس دنیوی ساز و سامان کو معرفت خالق اور ادائے حقوق شریعت کا ذریعہ بناتا ہے اور کون اس کو شہواتِ نفسانیہ اور اغراض فاسدہ کی تکمیل میں صرف کرتا ہے (من الروح ج 15 ص 207) ۔ حضرت شیخ نے فرمایا کہ ” زینۃ “ میں تنوین تقلیل و تحقیر کے لیے ہے یعنی یہ زینت چند روزہ اور فانی ہے۔
Top