Kashf-ur-Rahman - Al-Kahf : 7
اِنَّا جَعَلْنَا مَا عَلَى الْاَرْضِ زِیْنَةً لَّهَا لِنَبْلُوَهُمْ اَیُّهُمْ اَحْسَنُ عَمَلًا
اِنَّا : بیشک ہم جَعَلْنَا : ہم نے بنایا مَا : جو عَلَي الْاَرْضِ : زمین پر زِيْنَةً : زینت لَّهَا : اس کے لیے لِنَبْلُوَهُمْ : تاکہ ہم انہیں آزمائیں اَيُّهُمْ : کون ان میں سے اَحْسَنُ : بہتر عَمَلًا : عمل میں
جو کچھ زمین پر ہے ہم نے ان تمام چیزوں کو زمین کے لئے موجب زینت بنایا ہے تاکہ ہم لوگوں کو آزمائیں کہ ان میں سے ازروئے عمل کے کون اچھا ہے
-7 جو کچھ زمین پر ہے یقینا ہم نے اس سب کو زمین کے لئے موجب زینت اور موجب رونق بنایا ہے تاکہ ہم اس کے ذریعہ سے لوگوں کو آزمائیں کہ ان میں با اعتبار عمل کے کون زیادہ اچھا ہے۔ یعنی دیکھنا ہے کہ کون اچھا عمل کرتا ہے کون یہاں کی رونق میں مبتلا ہو کر اللہ تعالیٰ سے غافل ہوجاتا ہے اور کون اس کو مانتا اور اس کے حکم کی تعمیل کرتا ہے۔ حضرت شاہ صاحب فرماتے ہیں یعنی اس کی رونق پر دوڑتا ہے یا اس کو چھوڑ کر آخرت کو پکڑتا ہے 12 غرض یہ دارالابتلا ہے کوئی کفر پر اڑتا ہے اور کوئی اسلام کو قبول کرتا ہے یہ دونوں ہی باتیں ہوتی ہیں اس لئے ان پر غم کھانا بیکار ہے۔
Top