Tafseer-e-Madani - Yaseen : 51
وَ نُفِخَ فِی الصُّوْرِ فَاِذَا هُمْ مِّنَ الْاَجْدَاثِ اِلٰى رَبِّهِمْ یَنْسِلُوْنَ
وَنُفِخَ : اور پھونکا جائے گا فِي الصُّوْرِ : صور میں فَاِذَا هُمْ : تو یکایک وہ مِّنَ : سے الْاَجْدَاثِ : قبریں اِلٰى رَبِّهِمْ : اپنے رب کی طرف يَنْسِلُوْنَ : دوڑیں گے
اور جب پھونک مار دی جائے گی صور میں (دوسری مرتبہ) تو یہ سب یکایک اپنی قبروں سے نکل نکل کر دوڑے چلے جا رہے ہوں گے اپنے رب کی طرف
54 قیامت کی تذکیر و یاددہانی : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " جب صور میں پھونک مار دی جائے گی تو سب لوگ اپنی اپنی قبروں سے نکل نکل کر اپنے رب کی طرف دوڑے چلے جا رہے ہوں گے "۔ " یَنْسِلُوْن "، " نَسْلان " سے ماخوذ ہے۔ جس کے معنیٰ دوڑنے اور تیز چلنے کے ہیں۔ (ابن جریر، ابن کثیر، جامع، صفوۃ، مراغی وغیرہ) ۔ سو اس روز ایک جھڑکی ملتے ہی یہ منکرین و مکذبین بغیر کسی ٹال مٹول اور حیل و حجت کے اپنے خالق ومالک کے حضور حاضری کے لئے دوڑ پڑیں گے۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا ۔ { یَوْمَ یَخْرُجُوْنَ مِنَ الاَجْدَاثِ سِرَاعًا کَاَنَّہُمْ اِلٰی نُصُبٍ یُّوْفِضُوْنَ } ۔ (المعارج : 43) اور ان کی وہ تمام اکڑفوں اور استکبار یکسر ختم ہوجائے گا جس سے یہ بدبخت اور منحوس لوگ آج کام لے رہے ہیں۔ اور اس روز یہ اپنی زبان سے اس کی تسبیح کرتے اور اس کی حمد و ثنا کے گیت گاتے ہوئے اس کے حضور حاضر ہوں گے۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر فرمایا گیا ۔ { یَوْمَ یَدْعُوْکُمْ فَسَتَجِیْبُوْنَ بِحَمْدِہَ وَتَظْنُّوْنَ اِنْ لَّبِثْتُمْ اِلَّا قَلِیْلًا } ۔ (بنی اسرائیل : 52) ۔ سو قیامت کے بپا کرنے کیلئے کسی تیاری کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ صرف حضرت قادر مطلق کے حکم و ارشاد کی ضرورت ہوگی۔ اور جونہی حکم ہوگا یہ سب آموجود ہوں گے۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا۔ وہ تو بس ایک جھڑکی ہوگی جس کے نتیجے میں یہ سب کے سب میدان میں آموجود ہوں گے۔ سو قیامت تو چشم زدن میں بپا ہوجائے گی اور تمہیں جو فرصت ملی ہوئی ہے وہ صرف تمہاری بہتری کیلئے ہے کہ تم اس کیلئے تیاری کرسکو اور ہمیشہ کے عذاب سے بچ جاؤ۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید وعلی ما یحب ویرید ۔ اللہ ہمیشہ اپنے حفظ وامان میں رکھے ۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین -
Top