Tafseer-e-Madani - An-Nisaa : 175
فَاَمَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِاللّٰهِ وَ اعْتَصَمُوْا بِهٖ فَسَیُدْخِلُهُمْ فِیْ رَحْمَةٍ مِّنْهُ وَ فَضْلٍ١ۙ وَّ یَهْدِیْهِمْ اِلَیْهِ صِرَاطًا مُّسْتَقِیْمًاؕ
فَاَمَّا : پس الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : جو لوگ ایمان لائے بِاللّٰهِ : اللہ پر وَاعْتَصَمُوْا : اور مضبوط پکڑا بِهٖ : اس کو فَسَيُدْخِلُهُمْ : وہ انہیں عنقریب داخل کرے گا فِيْ رَحْمَةٍ : رحمت میں مِّنْهُ : اس سے (اپنی) وَفَضْلٍ : اور فضل وَّ : اور يَهْدِيْهِمْ : انہیں ہدایت دے گا اِلَيْهِ : اپنی طرف صِرَاطًا : راستہ مُّسْتَقِيْمًا : سیدھا
پس (اس کے بعد) جو لوگ ایمان لے آئے اللہ پر، اور انہوں نے مضبوط پکڑ لیا اس (کی رسی) کو، تو وہ عنقریب ہی انہیں داخل فرمائے گا اپنی عظیم الشان رحمت، اور فضل میں، اور وہ انہیں ڈال دے گا اپنے تک پہنچنے والی سیدھی راہ پر۔
458 سیدھی راہ سے سرفرازی کی صورت : سو ایمان والوں کو اللہ تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے ڈال دیگا سیدھی راہ پر جو کہ عبارت ہے اسلام سے جو کہ دنیا میں بھی ہر موقعے پر سیدھی راہ کی نشاندہی کرتا ہے اور آخرت میں بھی جنت کی سدا بہار نعمتوں اور رضائے خدا وندی کی سب سے بڑی دولت سے سرفرازی کا ذریعہ بنے گا ۔ اَللّٰہُمَّ اجْعَلْنَا مِنْ اَہْلِہَا بِمَحْضِ مَنِّکَ وَکَرَمِکَ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ ۔ سو اس دین حنیف سے سرفرازی دارین کی سعادت و سرخروئی سے سرفرازی ہے۔ اور اس سے محرومی دارین کی سعادت و سروخروئی سے محرومی ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو صدق دل سے ایمان لانے والوں کو اللہ تعالیٰ حق و ہدایت کی اس راہ راست سے سرفراز فرمائیگا جو ایسے خوش نصیبوں کو دنیا میں بھی سعادت و سرخروئی اور حیات طیبہ (پاکیزہ زندگی) کی نعمت سے بہرہ مند کریگی اور آخرت میں ان کو نعمتوں بھری جنتوں سے سرفراز کریگی جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا { اِنَّ الَّذِیْنَ آمَنُوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ یَہْدِیْہِمْ رَبُّھُمْ بِاِیْمَانِہِمْ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہُمُ الاَنْہارُ فِی جَنَّات النَّعِیْمِ } (یونس : 9) ۔ اللہ نصیب فرمائے ۔ اٰمین ثم آمین یا رب العالمین۔
Top