Tafseer-e-Majidi - Al-Kahf : 37
قَالَ لَهٗ صَاحِبُهٗ وَ هُوَ یُحَاوِرُهٗۤ اَكَفَرْتَ بِالَّذِیْ خَلَقَكَ مِنْ تُرَابٍ ثُمَّ مِنْ نُّطْفَةٍ ثُمَّ سَوّٰىكَ رَجُلًاؕ
قَالَ : کہا لَهٗ : اس سے صَاحِبُهٗ : اس کا ساتھی وَهُوَ : اور وہ يُحَاوِرُهٗٓ : اس سے باتیں کر رہا تھا اَكَفَرْتَ : کیا تو کفر کرتا ہے بِالَّذِيْ : اس کے ساتھ جس نے خَلَقَكَ : تجھے پیدا کیا مِنْ تُرَابٍ : مٹی سے ثُمَّ : پھر مِنْ نُّطْفَةٍ : نطفہ سے ثُمَّ : پھر سَوّٰىكَ : تجھ پورا بنایا رَجُلًا : مرد
(اس پر) اس کا وہ ساتھی بولا اس سے گفتگو کرتے ہوئے کہ ارے ! کیا تو کفر اس (ذات) کے ساتھ کرتا ہے،56۔ جس نے تجھے (پہلے) مٹی سے پیدا کیا پھر نطفہ سے (تجھ کو بنایا) پھر تجھے صحیح وسالم آدمی بنایا،57۔
56۔ (جیسا کہ تیری تقریر عقیدۂ توحید و قیامت کا انکار ظاہر کررہی ہے) (آیت) ” صاحبہ “۔ یعنی اس کا وہی دیندار موحد رفیق۔ 57۔ یعنی تیرے سب اعضاء اور قوی درست کئے اور تجھے ترکیب صحیح کے ساتھ انسان بنا کر نمودار کیا۔ (آیت) ” خلقک من تراب “۔ ہر انسان کا مادۂ بعید مٹی ہی ہے۔ بہ واسطہ آدم (علیہ السلام) ۔ (آیت) ” ثم من نطفۃ “۔ ہر انسان کا مادہ قریب نطفہ پدری ہے، بواسطہ رحم مادر۔
Top