Tafseer-e-Majidi - At-Tahrim : 9
یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ جَاهِدِ الْكُفَّارَ وَ الْمُنٰفِقِیْنَ وَ اغْلُظْ عَلَیْهِمْ١ؕ وَ مَاْوٰىهُمْ جَهَنَّمُ١ؕ وَ بِئْسَ الْمَصِیْرُ
يٰٓاَيُّهَا النَّبِيُّ : اے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جَاهِدِ الْكُفَّارَ : جہاد کیجئے کافروں سے وَالْمُنٰفِقِيْنَ : اور منافقوں سے وَاغْلُظْ عَلَيْهِمْ : اور سختی کیجئے ان پر وَمَاْوٰىهُمْ : اور ان کا ٹھکانہ جَهَنَّمُ : جہنم ہے وَبِئْسَ : اور بدترین الْمَصِيْرُ : ٹھکانہ ہے
اے نبی آپ جہاد کیجئے کافروں سے اور منافقوں سے اور ان پر سختی کیجئے ان کا ٹھکانہ دوزخ ہے اور وہ بری جگہ ہے،15۔
15۔ بلحاظ انجام آخرت دونوں کاٹھکانہ ایک ہی ہے۔ جہنم دونوں کے لیے مشترک ہے۔ (آیت) ” جاھد الکفار والمنفقین “۔ نفس جہاد یا جہد شدید تو کافروں اور منافقوں دونوں کے حق میں عام ہے، البتہ یہ حسب موقع ومصلحت ہونا چاہیے، کافروں کے مقابلہ میں تو یہ جہاد، قتال وعزاء کے معنی میں ہتھیاروں سے ہوگا۔ اور منافقین کے مقابلہ میں زبان سے۔ (آیت) ” واغلظ علیھم “۔ سختی، مضبوطی، ثابت قدمی، کافروں اور منافقوں دونوں کے مقابلہ میں لازمی ہے۔ فیہ الدلالۃ علی وجوب الغلظۃ علی الفریقین من الکفار والمنافقین ونھی عن مفازتھم ومعاشرتھم (جصاص) کہاں ہماری شریعت کے یہ احکام، اور کہاں ہمارا یہ عمل کہ ہر ” ترقی یافتہ “ و ” مہذب “ غیر مسلم کی وضع لباس، زبان، معاشرت کی تقلید پر ٹوٹے پڑتے ہیں، اور اس کو اپنے لیے باعث فخر و کمال خیال کررہے ہیں !
Top