Mazhar-ul-Quran - An-Noor : 30
قُلْ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ یَغُضُّوْا مِنْ اَبْصَارِهِمْ وَ یَحْفَظُوْا فُرُوْجَهُمْ١ؕ ذٰلِكَ اَزْكٰى لَهُمْ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ خَبِیْرٌۢ بِمَا یَصْنَعُوْنَ
قُلْ : آپ فرما دیں لِّلْمُؤْمِنِيْنَ : مومون مردوں کو يَغُضُّوْا : وہ نیچی رکھیں مِنْ : سے اَبْصَارِهِمْ : اپنی نگاہیں وَيَحْفَظُوْا : اور وہ حفاظت کریں فُرُوْجَهُمْ : اپنی شرمگاہیں ذٰلِكَ : یہ اَزْكٰى : زیادہ ستھرا لَهُمْ : ان کے لیے اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ خَبِيْرٌ : باخبر ہے بِمَا : اس سے جو يَصْنَعُوْنَ : وہ کرتے ہیں
(اے محبوب )1 مسلمان مردوں کو حکم دو کہ وہ اپنی نگاہیں کچھ نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں (اور زنا و حرام سے بچیں) یہ ان کے حق میں بڑی پاکیزگی کی بات ہے ، بیشک اللہ کو سب خبر ہے جو کچھ کہ تم لوگ کرتے ہو۔
عورتوں کے پردہ کا حکم، مسلم خاتون کا اصل زیور۔ (ف 1) حاصل مطلب یہ ہے کہ اے محبوب ایماندار لوگوں سے کہہ دیا جائے کہ ان کے حق میں ناجائز چیزوں کے دیکھنے سے بچنے اور اپنی شرمگاہوں کو قابوں میں رکھنے میں بڑی ستھرائی ہے آخر کو ناجائز کاموں سے بچنے اور جائز کاموں کے کرنے کی تاکید کے طور پر فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کو لوگوں کے اچھے برے کاموں سب کی خبر ہے۔ مسئلہ : جس شخص کا ارادہ کسی عورت سے نکاح کرنے کا ہو تو وہ شخص اس عورت کو دیکھ سکتا ہے لیکن کسی عورت کے ذریعہ سے حال معلوم ہوسکتا ہو تو نہ دیکھے، اور طبیب کو بھی مرض کی جگہ بقدر ضرورت دیکھنا جائز ہے۔
Top