Mazhar-ul-Quran - An-Noor : 56
وَ اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتُوا الزَّكٰوةَ وَ اَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُوْنَ
وَاَقِيْمُوا : اور تم قائم کرو الصَّلٰوةَ : نماز وَاٰتُوا : اور ادا کرو تم الزَّكٰوةَ : زکوۃ وَاَطِيْعُوا : اور اطاعت کرو الرَّسُوْلَ : رسول لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم پر تُرْحَمُوْنَ : رحم کیا جائے
اور1 (اے مسلمانو) نماز قائم رکھو اور زکوۃ دو اور رسول کی فرمانبرداری کرو اس امید پر کہ تم پر حم کیا جاوے۔
(ف 1) ان آیتوں میں فرمایا کہ ان مسلمانوں کو جن کے لیے خلافت اور امامات اور زمین پر حکومت و شوکت کا وعدہ کیا ہے یہ حکم کہ زمین پر خلیفہ بن کر بنی اسرائیل کی طرح نہ ہوجانا، نماز پنج وقت ادا کرنا، اور زکوۃ اموال دینا، اور حکم رسول کی اطاعت کرنا، تاکہ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے اس خوش خبری کے ظہور کا وقت جلدی دکھادے۔ مسلمانوں کو اوپر کی خوش خبری کے سننے کے بعد یہ خیال گزرا کہ اب تک تو دشمنوں کا غلبہ چلاجاتا ہے پھر ایک دفعہ ہی یہ سب دشمن کیونکر مغلوب ہوجائیں گے اور مسلمانوں کو حکومت کس طرح مل جائے گی اس واسطے اپنے رسول کو مخاطب ٹھہرا کر ایمان دار لوگوں کو سمجھایا کہ یہ خیال بھی نہ کرنا کہ کافر ملک میں اپنی تدابیر سے عاجز کردیں گے کیا یہ خدا کے قبضہ میں نہیں رہے اور وہ دنیا میں روسیاہ اور ذلیل ہوں گے اور آخرت میں بھی، ایسے دشمن دین لوگوں کا براٹھکانہ دوزخ ہے۔
Top