Mazhar-ul-Quran - An-Nisaa : 26
یُرِیْدُ اللّٰهُ لِیُبَیِّنَ لَكُمْ وَ یَهْدِیَكُمْ سُنَنَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَ یَتُوْبَ عَلَیْكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌ حَكِیْمٌ
يُرِيْدُ : چاہتا ہے اللّٰهُ : اللہ لِيُبَيِّنَ : تاکہ بیان کردے لَكُمْ : تمہارے لیے وَيَهْدِيَكُمْ : اور تمہیں ہدایت دے سُنَنَ : طریقے الَّذِيْنَ : وہ جو کہ مِنْ قَبْلِكُمْ : تم سے پہلے وَيَتُوْبَ : اور توجہ کرے عَلَيْكُمْ : تم پر وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلِيْمٌ : جاننے والا حَكِيْمٌ : حکمت والا
خدا چاہتا ہے کہ اپنے احکام تمہارے لئے بیان کردے اور تمہین راستہ دکھائے ان لوگوں کا جو تم سے پہلے تھے، اور تم پر مہربانی سے توجہ کرے اور خدا جاننے والا حکمت والا ہے۔
ابوداؤد میں معتبر سند سے حضرت انس ؓ کی روایت ہے جس میں آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ پہلی امتوں کے لوگوں نے اپنی طاقت سے باہر کچھ عبادتیں اپنے پیچھے لگائیں ، اور ان عبادتوں کے ادا کرنے کے لئے جنگلوں میں عبادت خانے بنائے ۔ آخر سختی کے سبب سے عبادت اور عبادت خانے سب کچھ چھوڑ بیٹھے ۔ پھر فرمایا کہ تم لوگوں کو ایسا نہیں کرنا چاہئے ۔ اللہ تعالیٰ کو ایسا عمل پسند نہیں کہ آج ہو اور کل نہ ہو ، بلکہ اللہ تعالیٰ کو تو وہ عمل پسند ہے جسے آدمی برابر نباہ سکے ۔
Top