Al-Qurtubi - Al-Baqara : 51
رَبَّنَا وَ ابْعَثْ فِیْهِمْ رَسُوْلًا مِّنْهُمْ یَتْلُوْا عَلَیْهِمْ اٰیٰتِكَ وَ یُعَلِّمُهُمُ الْكِتٰبَ وَ الْحِكْمَةَ وَ یُزَكِّیْهِمْ١ؕ اِنَّكَ اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ۠   ۧ
رَبَّنَا : اے ہمارے رب وَابْعَثْ : اور بھیج فِيهِمْ : ان میں رَسُوْلًا : ایک رسول مِنْهُمْ : ان میں سے يَتْلُوْ : وہ پڑھے عَلَيْهِمْ : ان پر آيَاتِکَ : تیری آیتیں وَ : اور يُعَلِّمُهُمُ : انہیں تعلیم دے الْكِتَابَ : کتاب وَ : اور الْحِكْمَةَ : حکمت وَيُزَكِّيهِمْ : اور انہیں پاک کرے اِنَکَ اَنْتَ : بیشک تو الْعَزِيزُ : غالب الْحَكِيمُ : حکمت والا
سو جیسے (برے) دن ان سے پہلے لوگوں پر گزر چکے ہیں۔ اسی طرح کے (دنوں کے) یہ منتظر ہیں۔ کہہ دو کہ تم بھی انتظار کرو۔ میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں۔
آیت نمبر 102۔ قولہ تعالیٰ : (آیت) فھل ینتظرون الا مثل ایام الذین خلوا من قبلھم یہاں ایام سے مراد واقعات ہیں یعنی بمعنی وقائع ہے۔ کہا جاتا ہے : فلان عالم بایام العرب یعنی فلاں عرب میں پیش آنے والے واقعات کا عالم ہے۔ حضرت قتادہ۔ نے کہا ہے : مراد وہ واقعات ہیں جو اللہ تعالیٰ کی جانب سے قوم نوح، عاد اور ثمود میں پیش آئے۔ اور عرب عذاب اور انعام دونوں کو ایام کا نام دیتے ہیں، جیسا کہ قول باری تعالیٰ ہے : (آیت) وذکرھم بایام اللہ (ابراہیم : 5) اور ہم وہ جو خیر وشر میں سے گزرچکا ہے وہی ایام ہے۔ (آیت) فانتظروا یعنی تم انتظار کرو یہ تہدید (ڈانٹ ڈپٹ) اور وعید ہے۔ (آیت) انی معکم من المنتظرین بیشک میں بھی تمہارے ساتھ اپنے رب کے وعدہ کا انتظار کرنے والوں سے ہوں۔
Top