Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Mualim-ul-Irfan - An-Nisaa : 25
وَ مَنْ لَّمْ یَسْتَطِعْ مِنْكُمْ طَوْلًا اَنْ یَّنْكِحَ الْمُحْصَنٰتِ الْمُؤْمِنٰتِ فَمِنْ مَّا مَلَكَتْ اَیْمَانُكُمْ مِّنْ فَتَیٰتِكُمُ الْمُؤْمِنٰتِ١ؕ وَ اللّٰهُ اَعْلَمُ بِاِیْمَانِكُمْ١ؕ بَعْضُكُمْ مِّنْۢ بَعْضٍ١ۚ فَانْكِحُوْهُنَّ بِاِذْنِ اَهْلِهِنَّ وَ اٰتُوْهُنَّ اُجُوْرَهُنَّ بِالْمَعْرُوْفِ مُحْصَنٰتٍ غَیْرَ مُسٰفِحٰتٍ وَّ لَا مُتَّخِذٰتِ اَخْدَانٍ١ۚ فَاِذَاۤ اُحْصِنَّ فَاِنْ اَتَیْنَ بِفَاحِشَةٍ فَعَلَیْهِنَّ نِصْفُ مَا عَلَى الْمُحْصَنٰتِ مِنَ الْعَذَابِ١ؕ ذٰلِكَ لِمَنْ خَشِیَ الْعَنَتَ مِنْكُمْ١ؕ وَ اَنْ تَصْبِرُوْا خَیْرٌ لَّكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ۠ ۧ
وَمَنْ
: اور جو
لَّمْ يَسْتَطِعْ
: نہ طاقت رکھے
مِنْكُمْ
: تم میں سے
طَوْلًا
: مقدور
اَنْ يَّنْكِحَ
: کہ نکاح کرے
الْمُحْصَنٰتِ
: بیبیاں
الْمُؤْمِنٰتِ
: مومن (جمع)
فَمِنْ
: تو۔ سے
مَّا
: جو
مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ
: تمہارے ہاتھ مالک ہوجائیں
مِّنْ
: سے
فَتَيٰتِكُمُ
: تمہاری کنیزیں
الْمُؤْمِنٰتِ
: مومن۔ مسلمان
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
اَعْلَمُ
: خوب جانتا ہے
بِاِيْمَانِكُمْ
: تمہارے ایمان کو
بَعْضُكُمْ
: تمہارے بعض
مِّنْ
: سے
بَعْضٍ
: بعض (ایک دوسرے سے
فَانْكِحُوْھُنَّ
: سو ان سے نکاح کرو تم
بِاِذْنِ
: اجازت سے
اَھْلِهِنَّ
: ان کے مالک
وَاٰتُوْھُنَّ
: اور ان کو دو
اُجُوْرَھُنَّ
: ان کے مہر
بِالْمَعْرُوْفِ
: دستور کے مطابق
مُحْصَنٰتٍ
: قید (نکاح) میں آنے والیاں
غَيْرَ
: نہ کہ
مُسٰفِحٰتٍ
: مستی نکالنے والیاں
وَّلَا
: اور نہ
مُتَّخِذٰتِ
: آشنائی کرنے والیاں
اَخْدَانٍ
: چوری چھپے
فَاِذَآ
: پس جب
اُحْصِنَّ
: نکاح میں آجائیں
فَاِنْ
: پھر اگر
اَتَيْنَ
: وہ کریں
بِفَاحِشَةٍ
: بےحیائی
فَعَلَيْهِنَّ
: تو ان پر
نِصْفُ
: نصف
مَا
: جو
عَلَي
: پر
الْمُحْصَنٰتِ
: آزاد عورتیں
مِنَ
: سے
الْعَذَابِ
: عذاب (سزا)
ذٰلِكَ
: یہ
لِمَنْ
: اس کے لیے جو
خَشِيَ
: ڈرا
الْعَنَتَ
: تکلیف (زنا)
مِنْكُمْ
: تم میں سے
وَاَنْ
: اور اگر
تَصْبِرُوْا
: تم صبرو کرو
خَيْرٌ
: بہتر
لَّكُمْ
: تمہارے لیے
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
غَفُوْرٌ
: بخشنے والا
رَّحِيْمٌ
: رحم کرنے والا
اور جو شخص تم میں سے طاقت نہیں رکھتا کہ وہ نکاح کرے مومن آزاد عورتوں کے ساتھ ، پس ان سے نکاح کرلے جن کے تمہارے داہنے ہاتھ مالک ہیں تمہاری نوجوان مومنہ لونڈیوں میں سے اللہ تعالیٰ خوب جانتا ہے تمہارے ایمانوں کو۔ بعض تم میں سے بعض ہیں۔ پس ان سے نکاح کرو ان کے مالکوں کی اجازت سے اور ان کو مہر ادا کرو دستور کے مطابق۔ وہ قید نکاح میں آنے والی ہوں ، نہ محض شہوت رانی کرنے والی اور نہ پوشیدہ طور پر دوستی اختیار کرنے والی پس جب وہ قید نکاح میں لائی جائیں اگر وہ کوئی بےحیائی کا کام کریں پس ان پر نصف ہے وہ سزا جو آزادعورتوں پر ہے۔ یہ (لونڈیوں کے ساتھ نکاح کی اجازت) اس شخص کے لیے ہے جو تم میں سے مشقت میں پڑنے سے ڈرتا ہے اور یہ کہ تم صبر کرو ، تمہارے لیے بہتر ہے اور اللہ تعالیٰ بخشنے والا مہربان ہے
لونڈیوں کے ساتھ نکاح محرمات نکاح کا تذکرہ کرنے کے بعد اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ باقی سب عورتوں کے ساتھ نکاح جائز ہے۔ پھر مہر کی ادائیگی کی بھی تاکید فرمائی۔ اب آج کی آیت میں لونڈیوں کے ساتھ نکاح کرنے کا بیان ہے اور یہ مسئلہ بیان ہوا ہے کہ لونڈیوں اور آزاد عورتوں کے احکام مختلف ہیں۔ اگر کوئی لونڈی بےحیائی کا ارتکاب کرے تو وہ آزاد عورت کی نسبت نصف سزا کی مستحق ہے ۔ چناچہ ارشاد ہوتا ہے ومن لم یستطع منکم طولا اور جو شخص تم میں سے طاقت نہیں رکھتا۔ طولا کا معنی ، قدرت مقدرت وغیرہ ہے۔ ان ینکح المحصنت المومنتیہ کہ نکاح کرے پاکدامن مومن عورتوں سے یعنی اگر کوئی شخص مالی لحاظ سے اتنا کمزور ہے کہ وہ آزاد عورت کے ساتھ نکاح کرنے کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتا۔ ظاہر ہے کہ ایسی عورتوں کے حقوق زیادہ ہوتے ہیں۔ انہیں مہر بھی زیادہ ادا کرنا پڑتا ہے اور ان کے نان نفقہ کے اخراجات بھی زیادہ ہوتے ہیں ، تو ایسی صورت میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا فمن ما ملکت ایمانکم من فتیتکم المومنت اپنی مومنہ نوجوان لونڈیوں کے ساتھ نکاح کرلو۔ ملکت ایمانکم کا لغوی معنی داہنے ہاتھ کی ملکیت ہے ، مگر مراد لونڈیاں ہیں۔ لونڈی سے نکاح کرنے کی صورت یہ ہے کہ اس لونڈی کا مالک اسے دوسرے شخص سے نکاح کرنے کی اجاز ت دے۔ ایسا کرنے سے لونڈی بیوی تو دوسرے شخص کی بن جاتی ہے مگر ملکیت مالک ہی کی ہوتی ہے ، مالک اس سے حسب منشاء خدمت تو لے سکتا ہے مگر نکاح کردینے کے بعد اس سے مجامعت نہیں کرسکتا ، تو فرمایا کہ اگر آزاد عورت کو نکاح میں لانے کی استطاعت نہ ہو تو پھر اگر لونڈی مل جائے تو اس کے ساتھ ہی نکاح کرلو۔ لونڈی اور آزاد عورت میں تقابل آزاد عورت جب کسی شخص کے نکاح میں چلی جاتی ہے۔ تو پھر اس کے حقوق وفرائض خاوند کے ساتھ وابستہ ہوجاتے ہیں اور میکے کے ساتھ اس کا تعلق محض باہمی رضا مندی تک ہی محدود ہوتا ہے۔ جب کہ لونڈی اگر نکاح میں بھی دے دی جائے تو مالک کو حق حاصل ہوتا ہے کہ وہ اس سے خدمت لے سکے اور اسے اپنے گھر میں رکھے۔ ایسی حالت میں لونڈی کا نان نفقہ بھی مالک کے ذمہ ہوگا اور اگر وہ لونڈی اس کے شوہر کا سونپ دے تو پھر اس کے اخراجات بھی خاوند کے ذمہ ہوں گے ، البتہ آزاد عورت اپنے خاوند کے گھر میں رہنے کی پابند ہوتی ہے اور اس کے اخراجات کی ذمہ داری بھی خاوند پر ہی ہوتی ہے عام طور پر لونڈیوں کے حقوق آزاد عورتوں کے برابر نہیں تسلیم کیے جاتے۔ ان کے حقوق بھی کم ہوتے ہیں مہر بھی نسبتاً کم مقرر ہوتا ہے۔ اور نان ونفقہ کے اخراجات بھی کم ہوتے ہیں ، مہر بھی معمولی ہوتے ہیں ، لہٰذا لونڈی کے ساتھ نکاح کرنے میں یہ سہولت ہے۔ برخلاف اس کے لونڈی کے ساتھ نکاح کرنے میں یہ قباحت بھی ہے کہ وہ اپنے اصل مالک کی ملکیت میں رہے گی اور اس سے پیدا ہونے والی اولاد بھی غلا م اور لونڈیاں تصور ہوں گے۔ خاوند لونڈی کے مالک کی مرضی کے خلاف اس سے خدمت نہیں لے سکتا ، کیونکہ وہ مالک کی خدمت کرنے کی پابند ہے۔ پھر یہ بھی ہے کہ لونڈی پر دے کہ پابند نہیں۔ اگر اس کا مالک اسے سودا لینے کے لیے بازار بھیجے تو وہ بےپردہ کھلے سرجائے گی جو کہ ایک غیر مند خاوند کے لیے روح فرسا معاملہ ہوگا۔ آزاد عورت کے حق میں برہنہ سر ہنا موت کے مترادف ہے حتی کہ آزاد عورت ننگے سر تنہائی میں بھی نماز ادا نہیں کرسکتی ، وہ اپنے ہاتھ پائوں اور چہرے کے علاوہ جسم کا تمام حصہ ڈھانپنے کی پابند ہے مگر لونڈی پر یہ پابندی عائد نہیں ہوتی۔ تو بہرحال لونڈی کے ساتھ نکاح کرنے میں بعض سہولتیں ہیں اور اس کے ساتھ بعض پریشانیاں بھی ہیں۔ ایمان کی شرط لونڈی کے ساتھ ایمان کی شرط عائد کی گئی ہے۔ امام شافعی (رح) کے نزدیک یہ شرط لازمی ہے اس کے بغیر یعنی غیر مسلمہ لونڈی سے نکاح کی اجازت نہیں البتہ امام ابوحنیفہ (رح) کے نزدیک لونڈی کا مسلمان ہونا بہتر ہے ، لازم نہیں۔ ان کے نزدیک کتابیہ یعنی یہودی یا نصرانی لونڈی کے ساتھ نکاح بھی درست ہے بہرحال یہ فطری چیز معلوم ہوتی ہے کہ مدار فخر ایمان ہے لہٰذا ہوسکتا ہے کہ کوئی مومنہ لونڈی ایمان کی وجہ سے آزاد عورت کی نسبت اللہ کے نزدیک بہتر ہو۔ اور ایمان کی حقیقت کے متعلق فرمایا واللہ اعلم بایمانکم اللہ تعالیٰ تمہارے ایمانوں کو خوب جانتا ہے۔ اسے علم ہے کہ ایمان کی کسوٹی پر کون پورا اترتا ہے۔ یعنی کسی عورت یا مرد میں کس درجہ کا ایمان ہے اور اس کی قوت یا ضعف اللہ ہی کے علم میں ہے لہٰذا مومنہ لونڈی سے نکاح کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں ہونی چاہیے۔ آگے فرمایا بعضکم من بعض تمہارے بعض بعض میں سے ہیں۔ مقصد یہ ہے کہ لونڈیاں بھی تمہاری ہی جنس سے ہیں۔ وہ بھی آخر انسان ہیں مگر جنگی قیدی بن کر غلامی کی زنجیرروں میں جکڑی گئی ہیں۔ لہٰذا انہیں حقیر نہ سمجھو اور ان کی تذلیل کرو۔ اللہ تعالیٰ نے یہ الفاظ نازل فرما کر آزد اور غلام کے درمیان نفرت کو کم کرنے کا حکم دیا ہے۔ مالک کی رضا مندی آگے فرمایا فانکحوھن باذن اھلھنمومنہ لونڈیوں سے ان کے مالکوں کی اجازت سے نکاح کرو کیونکہ اس کے بغیر تو نکاح ہو ہی نہیں سکتا۔ حدیث شریف میں آتا ہے ایما عبدنکح بغیر اذن موالیہ فھو عاھر یعنی جو غلام اپنے آقا کی رضا مندی کے بغیر نکاح کرے وہ بدکار ہے۔ لونڈیوں کے متعلق بھی یہی حکم ہے۔ اسی لیے فرمایا کہ لونڈیوں کے مالکوں کی اجازت سے نکاح کرو۔ اور ساتھ یہ بھی حکم دیاواتوھن اجورھن ان کے مہر ان کو ادا کرو بالمعروف دستور کے مطابق۔ یعنی جو مہر مقرر ہوا ہے اسے حیلے بہانے سے روکنے کی کوشش نہ کرو ، بلکہ دے دو ۔ البتہ اس مہر کا مالک لونڈی کا مالک ہوگا ، کیونکہ لونڈی خود کسی چیز کی مالکہ نہیں ہوتی۔ بایں ہمہ مہر کا ادا کرنا ضروری ہے۔ آگے فرمایا کہ جن لونڈیوں کے ساتھ نکاح کرنا چاہو ان میں یہ شرائط ہونی چاہئیں کہ وہ محصنتقید نکاح میں آنے والی ہوں غیر مسفحتمحض شہوت رانی کے لیے نہیں بلکہ عزت وناموس کی حفاظت کی خاطر نکاح پر آمادہ ہوں ولا متخذت اخدان اور نہ وہ پوشیندہ طور پر دوستی کی خواہشمند ہوں۔ مطلب یہ ہے کہ نکاح کا انعقاد علی الاعلان ہو۔ اور اس امر کا چرچا ہوجانا چاہیے کہ فلاں لونڈی فلاں شخص کے نکاح میں آگئی ہے ۔ اور عقد نکاح کے لیے شرعی گواہوں کا ہونا بھی ضروری ہے تاکہ کوئی عنصر پوشیدہ نہ رہے کیونہ ایسا کام چوری چھپے کرنا بداخلاقی تصور ہوگا۔ بے حیائی کی سزا فرمایا فاذا احصن پس جب وہ قید نکاح میں لائی جائیں یعنی جب کوئی لونڈی کسی شخص کی بیوی بن جائے اور اس کے تمام متعلقہ حقوق ثابت ہوجائیں۔ اس کے بعد فان اتین بفاحشۃ وہ بےحیائی کا ارتکاب کربیٹھیں فعلیھن نصف ماعلی المحصنت من العذاب تو پھر ان پر آزاد عورتوں کی نسبت آدھی سزا ہوگی۔ جس طرح غلام اور لونڈی کے حقوق آزاد کی نسبت کم ہیں ، اسی طرح کسی گناہ کے ارتکاب پر ان کی سزا بھی نصف ہے۔ بدکاری کی صورت میں غلام یا لونڈی کو رجم کی سزا تو دی نہیں جاسکتی کیونکہ اس کا نصف ممکن نہیں۔ البتہ غیر شادی شدہ کے لیے سوکوڑوں کی بجائے پچاس کوڑے سزا ہوگی اور ایک سال کی جلاوطنی کی جگہ صرف چھ ماہ کی شہر بدری کافی ہوگی۔ ترمذی شریف کی روایت میں آتا ہے کہ اگر کسی کی لونڈی برائی کا ارتکاب کربیٹھے تو اس پر حد جاری کرو اور اس کو ملامت نہ کرو۔ البتہ امام ابوحنیفہ (رح) کے نزدیک چھ ماہ کی جلاوطنی حد کا جزو نہیں جبکہ امام شافعی (رح) اسے حد ہی کا ایک حصہ قرار دیتے ہیں۔ اور کوڑوں کی سزا کے ساتھ جلاوطنی بھی ضروری سمجھتے ہیں۔ امام ابوحنیفہ (رح) یہ بھی فرماتے ہیں کہ حد جاری کرنے کے لیے لونڈی کا مومنہ ہونا بھی ضروری ہے ۔ کیونکہ من اشرک باللہ فلیس بمحصن جس نے اللہ کے ساتھ شرک کیا وہ محصن نہیں ہوسکتا۔ بہرحال سزا دینے کے راستے میں اس قدر پابندیاں ہیں۔ اور جب یہ تمام شرائط پوری ہوجائیں تو پھر غلام اور لونڈی کے لیے آزاد کی نسبت آدھی سزا ہے۔ مشروط اجازت فرمایا لونڈی کے ساتھ نکاح کی اجازت صرف اس شخص کے لیے ہے ذلک لمن خشی العنت منکم جو تم میں سے مشقت میں پڑنے سے ڈرتا ہے ۔ مقصد یہ کہ جو شخص مجبور ہوگیا۔ مالی حالت آزاد عورت کے ساتھ نکاح کی اجازت نہیں دیتی اور نفسانی خواہش برائی پر آمادہ کرتی ہے اسے خوف ہے کہ کہیں گناہ میں ملوث نہ ہوجائے۔ تو ایسی صورت میں لونڈی کے ساتھ نکاح کی اجازت ہے۔ فرمایا وان تصبروا اگر تم سخت ضرورت کے باوجود صبر کروخیرلکمتو یہ تمہارے حق میں بہتر ہے ، کیونکہ جیسا کہ پہلے بیان ہوچکا ہے لونڈی کے ساتھ نکاح کرنے میں کئی طرح کی پریشانیاں بھی لاحق ہونگی لہٰذا صبر بہتر ہے واللہ غفور رحیم بیشک اللہ تعالیٰ بخشنے والا مہربان ہے۔ اگر کوئی غلطی ہوگئی ہے۔ اور انسان اس پر اصرار نہیں کرتا بلکہ اللہ تعالیٰ سے معافی طلب کرتا ہے۔ تو اللہ تعالیٰ معاف فرمادیتا ہے وہ بڑا مہربان ہے۔
Top