Tafseer-al-Kitaab - Al-Ankaboot : 12
وَ قَالَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّبِعُوْا سَبِیْلَنَا وَ لْنَحْمِلْ خَطٰیٰكُمْ١ؕ وَ مَا هُمْ بِحٰمِلِیْنَ مِنْ خَطٰیٰهُمْ مِّنْ شَیْءٍ١ؕ اِنَّهُمْ لَكٰذِبُوْنَ
وَقَالَ : اور کہا الَّذِيْنَ كَفَرُوْا : جن لوگوں نے کفر کیا (کافر) لِلَّذِيْنَ اٰمَنُوا : ان لوگوں کو جو ایمان لائے اتَّبِعُوْا : تم چلو سَبِيْلَنَا : ہماری راہ وَلْنَحْمِلْ : اور ہم اٹھا لیں گے خَطٰيٰكُمْ : تمہارے گناہ وَمَا هُمْ : حالانکہ وہ نہیں بِحٰمِلِيْنَ : اٹھانے والے مِنْ : سے خَطٰيٰهُمْ : ان کے گناہ مِّنْ شَيْءٍ : کچھ اِنَّهُمْ : بیشک وہ لَكٰذِبُوْنَ : البتہ جھوٹے
اور یہ کافر ایمان والوں سے کہتے ہیں کہ تم ہماری راہ پر چلو، (قیامت کے دن) تمہارے گناہ ہم اٹھا لیں گے حالانکہ یہ لوگ ذرا بھی تو ان کے گناہ اٹھانے والے نہیں۔ یہ بالکل جھوٹ بک رہے ہیں۔
[6] کفار مسلمانوں سے کہتے تھے کہ تم اسلام چھوڑ کر ہماری راہ پر چلو تو تم تکلیفوں اور ایذاؤں سے بچ جاؤ گے۔ یہ زندگی کے بعد موت، حشر ونشر اور جزا و سزا سب فرضی باتیں ہیں اور اگر بالفرض موت کے بعد دوبارہ زندگی اور حساب و کتاب ہوا تو ساری ذمہ داری ہم اٹھا لیں گے اور تمہارے گناہوں کا بوجھ بھی اپنے سر پر رکھ لیں گے۔ بقول شاعر : تومشق ناز کر خون دو عالم میری گردن پر۔
Top