Urwatul-Wusqaa - Yaseen : 46
وَ مَا تَاْتِیْهِمْ مِّنْ اٰیَةٍ مِّنْ اٰیٰتِ رَبِّهِمْ اِلَّا كَانُوْا عَنْهَا مُعْرِضِیْنَ
وَمَا : اور نہیں تَاْتِيْهِمْ : ان کے پاس آتی مِّنْ اٰيَةٍ : کوئی نشانی مِّنْ اٰيٰتِ : نشانیوں میں سے رَبِّهِمْ : ان کا رب اِلَّا : مگر كَانُوْا : وہ ہیں عَنْهَا : اس سے مُعْرِضِيْنَ : روگردانی کرتے
اور ان کے رب کی نشانیوں میں سے کوئی نشانی ان کے سامنے نہیں آتی مگر یہ لوگ اس سے روگردانی کر جاتے ہیں (اور ذرا بات کو نہیں سنتے)
ان کے پاس جتنی نشانیاں آئیں ان سے ہمیشہ منہ ہی پھیرا اور مزید کا تقاضا کیا : 46۔ ان کا طریقہ پیچھے سے یہی چلتا آرہا ہے کہ ان کے پاس جب بھی کوئی نشانی آئی تو انہوں نے اس کو دیکھتے ہی اس سے منہ پھیرلیا اور روگردانی کرنے لگے اور نئے ماحول کے نئے تقاضوں کی رٹ انہوں نے لگائی ان کی اس ناجائز اور بیوقوفانہ رٹ نے نہ تو پچھلوں کو کوئی فائدہ دیا اور نہ ہی ان کو کوئی فائدہ ہوگا ‘ پچھلوں نے اپنی دی گئی مہلت کو ضائع کیا اور یہ لوگ اپنی مہلت کو ضائع کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے مثل ہے کہ ” لاتوں کے بھوت باتوں کو نہیں مانتے ۔ “
Top